بیرونی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری پر پرکشش اور مثابقتی منافع کی پیشکش کرتے ہیں ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار،

،جلد ہی آٹو پالیسی کا اعلان کر رہے ہیں ،جاپانی کمپنیوں کو مخصوص اقتصادی زونز کے قانون2012ء سے استفادہ کرنا چاہئے ،حکومت توانائی بحران کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے ،بحران ہونے سے سرمایہ کاری بڑھے گی ، وفد سے گفتگو

ہفتہ 17 جنوری 2015 23:38

بیرونی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری پر پرکشش اور مثابقتی منافع کی پیشکش ..

ٹوکیو (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ بیرونی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری پر پرکشش اور مثابقتی منافع کی پیشکش کرتے ہیں جلد ہی آٹو پالیسی کا اعلان کر رہے ہیں جاپانی کمپنیوں کو مخصوص اقتصادی زونز کے قانون2012ء سے استفادہ کرنا چاہئے حکومت توانائی بحران کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے بحران ہونے سے سرمایہ کاری بڑھے گی ۔

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے جاپان پاکستان بزنس کارپوریشن کمیٹی ( جے پی بی سی سی) کی رکن کمپنیوں کے وفد نے چیئرمین تیروآسادا کی قیادت میں ملاقات کی۔ اجلاس میں سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر مفتاح اسمعیل، ٹوکیو میں جاپانی سفیر اور وزارت خزانہ اور پاکستانی سفارتخانے کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے اراکین کی طرف سے وزیر خزانہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے آسادا نے دونوں ممالک کے کاروباری اور اقتصادی تعاون کے فروغ کیلئے کمیٹی کے کردار کے حوالے سے وزیر خزانہ کو بریفنگ دی۔

جاپان پاکستان بزنس فورم سے چھ اجلاس کرچکا ہے۔ آخری اجلاس مارچ 2012ء میں ٹوکیو میں ہوا تھا۔ آسادا نے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو بتایا کہ کمیٹی کی رکن کمپنیاں پاکستان میں اقتصادی ترقی کا جائزہ لے رہی ہیں اور کمیٹی کے رکن ادارے وزیراعظم محمد نواز شریف کی حکومت کی جرات مندانہ پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے جے پی بی سی سی کمیٹی کے رکن اداروں کو اپنے دورے کے دوران وزراء، مختلف اداروں کے سربراہوں جن میں جائیکا، جیٹرو، جے بی آئی سی سمیت کارپوریٹ کے شعبہ کے سربراہان سے اپنی ملاقاتوں کے حوالے سے بتایا۔

پاکستانی معیشت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے پاکستان کے ساتھ دوبارہ کام شروع کرچکے ہیں کیونکہ اب پاکستان 2012ء کا پاکستان نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم بیرونی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری پر پرکشش اور مثابقتی منافع کی پیشکش کرتے ہیں۔ انہوں نے جاپانی تاجر برادری سے کہا کہ وہ اپنے کاروبار کو پاکستان تک توسیع دیں۔

جاپانی کمپنیوں کو مخصوص اقتصادی زونز کے قانون2012ء سے استفادہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی آٹو پالیسی کا اعلان کر رہے ہیں۔ انہوں نے جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت قائم کرنے کا بھی کہا اور کہا کہ انہیں ملک میں دستیاب سستی افرادی قوت سمیت جی ایس پی پلس سکیم کے تحت یورپ کو برآمدات کے مواقع بھی مل سکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کمپنیوں کو یقین دلایا کہ حکومت توانائی بحران کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے تاکہ توانائی کی صورتحال بہتر ہو جس سے سرمایہ کاری بڑھے گی جبکہ سیکیورٹی کا استحکام بھی حاصل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے خطے کے روابط میں اضافہ کے حوالے سے پاکستانی کردار اور حکومتی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے بھی بتایا۔ اختتام پر آسادا نے ممبر اداروں کی جانب سے وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں پاکستان کی موجودہ اقتصادی اور سرمایہ کاری کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ جاپانی کمپنیاں پاکستان میں بڑھتے ہوئے اقتصادی ذرائع اور ملک میں کاروبار کی توسیع سے استفادہ کریں گی۔

متعلقہ عنوان :