سانحہ پشاور کو ایک ماہ بیت گیا، معصوم بچوں سمیت 151 افراد شہید ہوئے

جمعہ 16 جنوری 2015 10:54

سانحہ پشاور کو ایک ماہ بیت گیا، معصوم بچوں سمیت 151 افراد شہید ہوئے

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16جنوری2015ء) آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کو ایک ماہ ہو گیا، اندو ہناک واقعے میں 134بچوں سمیت 151 افراد شہید ہوئے ، سانحے نے دنیا بھر کو ہلاکر رکھ دیا۔ 16 دسمبر کا سورج جب طلوع ہوا تو آرمی پبلک سکول جانے والے ننھے پھولوں کو علم نہیں تھا کہ وہاں کون سی قیامت ان کی منتظر ہے ۔ دہشتگردوں نے دس بجے کے قریب سکول پر حملہ کیا اور وحشت و بربریت سے انسانیت کا سینہ چھلنی کر دیا ۔

پاک فوج نے چھ گھنٹے کے آپریشن کے بعد سکول کو کلیئر کر دیا لیکن 134 ننھے پھول زندگی کی رعنائیوں سے محروم ہوگئے۔ سترہ سٹاف ممبر بھی بربیت کا نشانہ بنے ۔ وزیر اعظم نواز شریف خود پشاور پہنچے اور انہوں نے آپریشن کو مانیٹر کیا ۔ سانحے کے اگلے روز وزیر اعظم کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس ہوئی جس میں تمام سیاسی جماعتوں نے دہشتگردی کے خلاف مل کر لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

سانحے کے کئی دن تک آرمی پبلک سکول سیاستدانوں ، غیرملکی وفود اور شہریوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا ۔ صوبے بھر کے سکول 12جنوری تک بند کر دیئے گئے۔ حکومت کی جانب سے سکولوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کیلئے اقدامات شروع کئے گئے ۔ بارہ جنوری کو آرمی پبلک سکول سمیت تمام سکولوں کو کھول دیا گیا ۔ واقعے کو ایک ماہ بیت گیا لیکن اس کے اثرات سے لوگ ابھی تک باہر نہیں آ سکے ۔ آرمی پبلک سکول کو سخت سیکیورٹی میں کھولا گیا ۔ سکول کے بچے زیور تعلیم سے آراستہ ہونے کیلئے پرعزم ہیں ۔ سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں دہشتگردوں کے خلاف پاک فوج اور سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی کارروائیاں مزید تیز کر دی ہیں۔

متعلقہ عنوان :