کراچی،،جیل حکام کا صولت مرزا سمیت 8مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیلئے مراسلہ ارسال ،

7مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیلئے عدالت نے دستخط کر دئیے ، سزاوں پر عمل درآمد ملک کی مختلف جیلوں میں 13سے15جنوری کے درمیان ہوگا

ہفتہ 3 جنوری 2015 23:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء ) کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے کراچی کے جیل حکام نے کالعدم تنظیم کے کارکنوں اور متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے صولت مرزا سمیت 8مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیلئے مراسلہ ارسال کردیا،7مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے لئے عدالت نے دستخط کر دئیے ،پھانسی کی سزاوں پر عمل درآمد ملک کی مختلف جیلوں میں 13سے15جنوری کے درمیان ہوگا۔

ہفتہ کو کراچی کے جیل حکام نے صدر مملکت کی جانب سے اپیلیں مسترد ہونے کے بعد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو مراسلہ ارسال کیا مذکورہ مجرموں کے سزاوں پر عمل درآمد کے لئے احکامات جاری کئے جائیں ۔ہفتہ کوکراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 7مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے احکامات جاری کر دئیے ۔

(جاری ہے)

کراچی جیل حکام نے صولت مرزا، محمد سعید، شفقت، ذوالفقارعلی، بہرام خان، طلحہ حسن، شاہد حنیف اور خلیل احمد نامی 8 مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے لئے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

جیل انتظامیہ نے تحریری طور پر عدالتوں سے درخواست کی تھی کہ مجرمان کے بلیک وارنٹ جاری کئے جائیں تاکہ انہیں تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ جس پر عدالت نے 7مجرمان کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔ عدالت نے محمد طلحہ کو 15 جنوری کو سکھر،خلیل کو 13 جنوری کو سکھر،شاہد حنیف کو13 جنوری کو سکھر ،ذوالفقار کو13جنوری کو پنڈی اڈیالہ جیل جبکہ شفقت اور بہرام کو14 اور13 جنوری کو سینٹرل جیل کراچی میں پھانسی دی جائے گی ۔

واضح رہے کہ شاہد حنیف ،طلحہٰ اور خلیل احمد عرف حسن جان کو گلبار تھاے کی حدود میں درج مقدمے میں15اپریل2002 کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔زوالفقار پر فیرئیر تھانے میں 2003 امریکی سفارت خانے کے سامنے فیریئر ہال میں فائرنگ کرکے دو پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے کے جرم میں 2004 میں سزائے موت سنائی گئی جبکہ ملزم شفقت کو بچے کو قتل کرنے اور بہرام کو وکیل کو احاطہ عدالت میں قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :