فوجی عدالتوں اور 21 ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش

ہفتہ 3 جنوری 2015 11:21

فوجی عدالتوں اور 21 ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) بتایا گیا ہے کہ سپیکر ایااز صادق کی زیر صدارت بلایا گیا قومی اسمبلی کے اجلاس میں بل پیش کیا گیا تھا۔ جس کے ذریعے ملک میں فوجی عدالتوں کا قیام کیا جانا تھا ، مذکورہ بل آئین میں اکیسویں ترمیم کے لیے پیش کیا گیا تھا اور وزیر اعظم نے کل اے پی سی کے اجلاس میں اس حوالے سے کہا تھا کہ امید ہے کہ اب اس ترمیم پر کئی بھی اعتراض نہیں کیا جائے گا کیونکہ فوجی عدالتوں کا قیام عوام کے مفاد میں ہے تا کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کے اجلاس میں 2 بل پیش کیے گئے ہیں جن میں سے ایک اکیسویں آئینی ترمیم جبکہ دوسرا بل آرمی ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے پیش کیا گیا ہے۔ قومی تاریخ میں یہ ایک اہم وقت بتایا جاتا ہے جب تمام سیاسی پارٹیوں کے اتفاق رائے سے قانون سازی ہونے جا رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ فوجی عدالتوں کا عملدرآمد جلد از جلد شروع کر دیا جائے گا۔ اور اب کسی بھی قسم کی کوئے بھی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ تاہم قومی اسمبلی کا اجلاس پیر شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ جیسے ہی بل پاس ہو گا فوجی عدالتوں پے عملدرآمد فوری طور پر شروع کر دیا جائے گا

متعلقہ عنوان :