وزیراعظم کی صدارت میں طویل اجلاس،فوجی عدالتوں کا قیام، آئین اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کا فیصلہ

جمعہ 2 جنوری 2015 20:55

وزیراعظم کی صدارت میں طویل اجلاس،فوجی عدالتوں کا قیام، آئین اور آرمی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔2 جنوری۔2015ء) وزیراعظم کی سربراہی میں پانچ گھنٹے جاری رہنے والے طویل اجلاس میں اتفاق، ڈرافٹ کو حتمی شکل دے دی گئی، بل کل قومی اسمبلی میں پیش ہوگا۔وزیراعظم محمد نواز شریف کے زیر صدارت قومی رہنمائوں کے اجلاس میں فوجی افسروں کی سربراہی میں خصوصی عدالتوں کے قیام کیلئے آئینی ترامیم پر اتفاق ہوگیا ہے۔

اجلاس کے اختتام کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کا بل کل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ پیر سے قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں کے قیام کے بل کی منظوری کا عمل شروع ہوگا۔ سپیشل کورٹس کے قیام کا بل منگل کو سینٹ میں پیش کیا جائے گا۔ پرویز رشید نے بتایا کہ خصوصی عدالتوں کو تحفظ دینے کیلئے آئین اور آرمی ایکٹ دونوں میں ترمیم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

سپیشل کورٹس کیلئے آئین اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کیلئے سیاسی قائدین میں اتفاق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے کیلئے سابق صدر آصف علی زرداری نے قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم محمد نوازشریف کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ انسداد دہشتگردی کیلئے آج فیصلے کرکے اُٹھیں گے۔ دہشتگردوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا۔

وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ سیاسی اور عسکری قیادت نے قومی ایکشن پلان پر طویل مشاورت کر لی ہے۔ دہشتگردی کے گند کو صاف کرنا انتہائی ضروری ہوچکا ہے۔ دہشتگردوں پر کاری ضرب لگانے کاموقع ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ جرات مندانہ فیصلے نہ کئے توقوم کا ہاتھ ہمارے گریبان پر ہوگا۔ عوام ایکشن پلان کو ایکشن میں ڈھلتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے سب کو متحد ہونا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :