بھارت میں مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کیخلاف مذمتی قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع ،حکومت مودی حکومت کی طرف سے بھار ت میں مسلمانوں، مسیحیوں کو زبردستی ہندو بنانے کی مہم کا نوٹس لے

منگل 30 دسمبر 2014 20:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30دسمبر۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کی رکن اسمبلی و صدر شعبہ خواتین پنجاب خدیجہ عمرفاروقی نے بھارت میں مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کی گھناؤنی سازش کی مذمت کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی ہے ۔جس میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کسی بھی ریاست کو زبردستی مذہب تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیتے ،انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت مودی حکومت کی طرف سے بھارت میں مسلمانوں، مسیحیوں کو زبردستی ہندو بنانے کی مہم کا نوٹس اور اور ہندوستان میں مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کا معاملہ او آئی سی ، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی سطح پر اٹھائے ۔

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ بھارت میں ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں پر ظلم و ستم کوئی نئی بات نہیں ،مسلمانوں کا قتل عام ، اور ان کی رہائشی آبادیوں کو جلانے کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں لیکن اب ظلم کی انتہا کردی گئی ہے کہ مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنایا جارہا ہے لیکن مودی سرکار اور مسلمان ممالک کی جانب سے اس پر ابھی تک کوئی مشترکہ لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنی قرارداد جمع کروانے کے بعد اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان اس معاملہ میں اپنی پراسرار خاموشی ترک کرے اور اس معاملہ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بھارت سے دوٹوک بات کرے ۔انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کا تحفظ ہر ملک کی ذمہ داری ہے لیکن بھارت اس سلسلہ میں اقلیتوں کو تحفظ دینے کے سلسلہ میں مکمل ناکام ہوچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملہ کو اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی سطح پر اٹھائے اور تمام مسلم ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانے کے اقدامات پر بھارت پر دباؤ ڈالے کہ ایسے اقدام میں ملوث عناصر کو سخت ترین سزادی جائے اور بھارت میں مسلمانوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔