حضور نبی آخر الزمان کی نبوت ورسالت ہمہ گیر آفاقی، کائناتی، دائمی اور ابدی ہے‘علامہ محمد زبیر احمد نقشبندی،

اہل میرپور نے ربیع الاول کے استقبال کیلئے ضلعی صدر مقام میرپور اور قرب وجوار ومضافاتی علاقوں میں چراغاں کے خوبصورت انتظامات کئے ہیں

منگل 30 دسمبر 2014 12:53

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 30دسمبر 2014ء) دربار عالیہ کھڑی شریف کے خطیب جامع مسجد علامہ محمد زبیر احمد نقشبندی نے کہا ہے کہ حضور نبی آخر الزمان کی نبوت ورسالت ہمہ گیر آفاقی، کائناتی، دائمی اور ابدی ہے بلاشبہ کون ومکان کی نبضیں حضورہی کے دم قدم سے چل رہی ہیں جشن میلاد مصطفی کی خوشیاں منانے والے عاشقان کو نبی کریم کی سنتوں وسیرت پر کما حقہ عمل کر کے ناموس رسالت کے تحفظ وسربلندی کا عملی مظاہرہ کرنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے راجہ خادم حسین سابق صدر تنظیم بلدیہ میرپور کی رہائش گاہ نیوسٹی میں محفل میلاد سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر علامہ قاری محمد جاوید ، صدر میاں محمد بخش سوسائٹی کے ڈی چوہدری ، الحاج محمد رمضان جانی ،ٹھیکیدار راجہ محمد رفیق ،بشار ت علی بھٹی اور دیگر معززین نیوسٹی اور غلامان مصطفےٰ کی کثیر تعداد محفل میں موجود تھی۔

(جاری ہے)

تلاوت کی سعادت قاری محمود احمد نے حاصل کی ،مرزا زبیر الحسن جرال ،صوفی خادم حسین نقشبندی ،آیان انور قادری اور دیگر ثناء خوان مصطفےٰ نے دربار رسالت مآب میں ہدیہ نعت پیش کیا ۔ علامہ محمد زبیر احمد نقشبندی نے کہاکہ اہل میرپور نے ربیع الاول کے استقبال کے لئے ضلعی صدر مقام میرپور اور قرب وجوار ومضافاتی علاقوں میں چراغاں کے خوبصورت انتظامات کئے ہیں اس سے آقا کریم کے ساتھ ان کی والہانہ محبت وعقیدت کا اظہار ہوتا ہے۔

عشق مصطفےٰ کا سب سے بہترین اظہار تو اس وقت قابل تعریف ہو گا کہ جب ہم حضور کی سنتوں پر عمل کر کے ہر شعبہ زندگی میں قرآن وحدیث کے احکام پر عمل کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کا تحفظ اور عقیدت ہی جانثاران مصطفےٰ کا نصب العین اور سرمایہ حیات ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حضور سے عشق اور جشن عید میلاد النبی کی مبارک تقریبات کے موقع پر ہمیں اس عہد کی تجدید کرنا ہو گی کہ خالی خولی نعروں، زبانی دعوؤں واعلانات اور وقتی خوشی ومسرت کے اظہار کی بجائے زندگی کے تمام گوشوں کو نور ایمانی سے منور کرنے کے لئے قرآن وسنت کے سنہرے اصولوں پر عمل درآمد کریں اور نظام مصطفےٰ کے نفاذ کے لئے سرفروشانہ جدوجہد کو بار آور بنائیں۔

انہوں نے کہاکہ 12ربیع الاول شریف ہمارے لئے یہ پیغام لاتا ہے کہ ہم حضور ﷺ کی ذات اقدس کی پیروی کریں ہمارے تمام مسائل کا حل آپ ﷺ کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہونے سے ہی ممکن ہے ۔ ایسے حالات میں عاشقان رسول ﷺ پر مذہبی ذمہ داری اور بڑھ گئی ہے ۔ لہٰذا ہمیں دشمنان اسلام کی ان سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے قرآن و سنت ﷺ کے سنہرے اصولوں کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھال کر اغیار کیلئے نمونہ بننا ہو گا اور دوسرا امت مسلمہ کی قیادت کو اپنے فورم سے یہ باور کرانا ہوگا کہ بین الاقوامی سطح پر عاشقان رسول ﷺ کا جاندار موقف پیش کر سکے ۔

وگرنہ زبانی ، نعروں ، تقریروں اور جلسوں سے مقاصد کا حصول مشکل ہوگا۔علامہ زبیر احمد نقشبندی نے کہا کہ خداوند کریم نے قرآن پاک میں انبیاء کا ذکر تو ان کے اسمائے گرامی اور اعلانات سے کیا۔ لیکن اپنے حبیب حضرت محمد مصطفےٰﷺ کو ان کے اوصاف و کرامت سے یاد فرمایا ۔ نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفےٰ سرور کونین ، احمد مجتبیٰ ﷺ سے پہلے انبیاء اکرام مختلف اقوام قبیلوں اور شہروں اور قریوں کیلئے تشریف لائے لیکن نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفےٰ ، سرور کونین ، احمد مجتبیٰ ﷺ کو تمام مخلوق کیلئے رحمت العالمین بنا کر بھیجا ہے ۔

نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفےٰ ، سرور کونین ، احمد مجتبیٰ مقام و مرتبہ میں سب سے بالا ہیں اور ہادی عالم سرور کائنات نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفےٰ ، سرور کونین احمد مجتبیٰ کی عزت و توقیر آپ ﷺکا ادب و احترام ، آپ ﷺ کی شان و ناموس کا تحفظ اور آپ ﷺ کی عزت و تکریم بلا تفریق مذہب و ملت پوری انسانیت کا دینی ، اخلاقی اور اجتماعی فریضہ ہے آخر میں علامہ زبیر احمد نقشبندی نے اسلام کی سر بلندی ،امت مسلمہ کی عظمت رفتاء کی بحالی ،نظام مصطفےٰ کے نفاذ ،پاکستان کی سلامتی و استحکام ،مقبوضہ کشمیر کی آزادی ،قبلہ اول کی بازیابی ،ضرب عضب کی کامیابی ،شہداء پشاور کے درجات کی سر بلندی اور باران رحمت کے لیے خصوصی دعا کی اور شرکاء محفل میں لنگر تقسیم کیا گیا ۔