وفاق کی اجازت کے تحت 7.5لاکھ ٹن گندم کی درآمد سے سندھ حکومت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے،قائم علی شاہ ،

وفاقی حکومت سندھ کی کم از کم 5لاکھ ٹن گندم کم سے کم 50ڈالر فی ٹن سبسڈی دے کر فوری طور پر برآمد کرنے کا اہتمام کرے، وزیراعلیٰ سندھ کی سفارش

پیر 29 دسمبر 2014 22:38

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی اجازت کے تحت 7.5لاکھ ٹن گندم کی درآمد کرنے سے سندھ حکومت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت سے سفارش کی ہے کہ وہ سندھ کی کم از کم 5لاکھ ٹن گندم کم سے کم 50ڈالر فی ٹن سبسڈی دے کر فوری طور پر برآمد کرنے کا اہتمام کرے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ افسران کو ہدایت کہ ہے کہ وہ اس معاملے کو اکنامک کو آرڈینیشن کونسل (ای سی سی )کے اجلاس میں بھی اٹھائیں تاکہ سندھ کو پہنچنے والے بھاری نقصان سے بچا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے پیر کے روز گندم کے رکھے ہوئے اسٹاک کو نکالنے کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔وزیراعلیٰ سندھ نے افسران کو ہدایت کی کہ گندم کو نکالنے کے لئے مارکیٹ کے دیگر ذرائع بھی تلاش کئے جائیں جس کے لئے ہم گندم کی 100کلو بوری کی جاری قیمت پہلے ہی کم کرکے 3250روپے کرچکے ہیں اسکے علاوہ کاروباری افراد کو دیگر ضروری سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ تاجر حضرات دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باہمی روابط میں رہیں اور صوبہ سندھ میں موجود گندم کے جلد سے جلد ڈسپوزل کو یقینی بنائیں اور اس کے ساتھ ساتھ غیر معیاری درآمد شدہ گندم کی مارکیٹینگ کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے ۔ سیکریٹری محکمہ خوراک سعید اعوان نے اجلاس کو بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ گندم کی قیمت کم کرنے کے باعث 5دن کے اندر 24000ٹن گندم فروخت کی جاچکی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سندھ حکومت کے پاس اس وقت 1.133739ملین ٹن گندم اسٹاک میں موجود ہے لحاظ یہ گندم نکالنے کے لئے برآمد کرنا ہی اچھا ذریعہ ہے تاکہ ان کا محکمہ آئندہ سال نئی فصل بھی کاشت کاروں سے خرید سکے اور بینکوں سے لئے ہوئے قرضے پر بھاری مارک اپ کے بوجھ سے بھی بچا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ 0.4ملین ٹن گندم مقامی استعمال کے لئے رکھنے کے بعد بھی کم از کم 0.733739ملین ٹن گندم بچتی ہے جوکہ سندھ حکومت کے پاس اضافی ہوجائیگی۔

انہوں نے کہاکہ 2 لاکھ ٹن گندم کا مقامی مارکیٹ میں نکالنے کا تخمینہ ہے اگر وفاقی حکومت سندھ کی 5لاکھ ٹن گندم سبسڈی نرخوں پر برآمد کردے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن گیان چند اسرانی ، وزیراعلیٰ سندھ کے سیکریٹری علم الدین بلو ، سیکریٹری خوراک سعید اعوان ، ڈائریکٹر فوڈ محمد بچل اور دیگر نے شرکت کی ۔