دہشت گردی کی عدالتوں کے سیاسی استعمال نے فوجی عدالتوں کی ضرورت پیدا کی،عوامی تحریک،

گلگت،بلتستان کی رکن صوبائی اسمبلی آمنہ انصاری کی مرکزی سیکرٹری جنرل سے ملاقات، فوجی اقتدار کا حصہ بننے والوں کو فوجی عدالتوں پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے،خرم نواز گنڈا پور

پیر 29 دسمبر 2014 22:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ پارلیمانی لیڈر شپ فوجی عدالتوں کے مسئلہ پر ابہام پیدا نہ کرے ،دہشت گردی کی عدالتوں کے سیاسی استعمال نے فوجی عدالتوں کی ضرورت پیدا کی ۔فوجی اقتدار کا حصہ بننے والوں کو فوجی عدالتوں پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز گلگت بلتستان سے آئی ہوئی رکن صوبائی اسمبلی آمنہ انصاری سے گفتگو کر رہے تھے ،آمنہ انصاری نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور منہاج القرآن کی لائف ممبر شپ اختیار کی ،اس موقع پر آمنہ مسعود نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ظلم ہوا اور انصاف نہ ملنا اس سے بڑا ظلم ہے ،انہوں نے کہا کہ طاقت کے وحشیانہ استعمال سے انتہائی رویے جنم لیتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے موجود ہ دور حکومت میں ملک اور عوام نے بہت دکھ اٹھائے ،آمنہ انصاری نے دہشت گردی کے خاتمہ اور عوام کے آئینی حقوق کی بحالی کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور انکی صحت یابی کیلئے دعا کی،اس موقع پر سیکرٹری کوارڈینیشن ساجد بھٹی اور عابد حسین استوری بھی موجود تھے ،خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جن سیاستدانوں کا دامن صاف ہے انہیں فوجی عدالتوں سے نہیں ڈرنا چاہیے،انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور پنڈی کی دو عدالتوں میں صرف 15 فی صد دہشت گردی کے حقیقی کیس زیر سماعت ہیں ،85فی صد سیاسی نوعیت کے کیسز ہیں ان میں دہشت گردی کے 10کیسز سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے خلاف ہیں ،انہوں نے کہا کہ حکمران اگر حقیقی معنوں میں قومی اتفاق رائے چاہتے ہیں تو بلا تاخیر سیاسی بنیادوں پر قائم کئے جانے والے دہشت گردی کے کیسز غیر مشروط طور پر واپس لیں ۔

متعلقہ عنوان :