گیارہ سال بعد افغانستان میں نیٹو کا جھنڈا سرنگوں ہوگیا،پروفیسرابراہیم،

امریکہ حواریوں کیساتھ شکست کھا کر واپس لوٹ رہا ہے ، برطانیہ اور روس کے بعدامریکہ تیسری استعماری قوت ہے،امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا

پیر 29 دسمبر 2014 21:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ گیارہ سال بعد افغانستان میں نیٹو کا جھنڈا سرنگوں ہوگیا ۔ امریکہ اپنے حواریوں کے ساتھ شکست کھا کر واپس لوٹ رہا ہے ۔ برطانیہ اور روس کے بعدامریکہ تیسری استعماری قوت ہے جو افغانستان میں شکست کھا کر واپس لوٹ رہا ہے ۔ امریکہ نے مسلمانوں کو لڑانے کی سازشیں تیار کرکے امت مسلمہ پر جنگیں تھوپ دی ہیں تاکہ مسلمان دنیا میں سر نہ اٹھاسکیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیوڑ بازار تخت بھائی ضلع مردان میں ایک بڑے شمولیتی جلسہ سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں کہا کہ آرمی پبلک سکول پر حملے میں بہت ظلم ڈھایا گیا۔ ہمارے دل کے ٹکڑوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

(جاری ہے)

یہ ایک نہ بھولنے والا غم ہے ۔ اس کا مقابلہ ہم قومی یکجہتی کی بنیاد پر ہی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں اور آپریشن دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کرسکتیں ۔

اس کا مقابلہ اللہ کے دین اور اسلامی نظام کے نفاذ سے کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے پاکستان سے پھانسی کی سزا پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے لیکن ہم صرف اللہ کے قانون کے پابند ہیں ۔ ملک میں فوری طور پر قصاص کا قانون نافذ کیا جائے۔ آئین میں تبدیلی کرکے صدر مملکت سے بھی معافی کا اختیار واپس لیا جائے کیونکہ شریعت میں معافی کا اختیار صرف مقتول کے ورثاء کو حاصل ہے۔

پرویز مشرف زندہ ہیں لیکن ان پر حملہ کرنے والوں کو پھانسی کی سزا دے دی گئی ، جبکہ ملک میں بہت سے قاتل بشمول پرویز مشرف دندناتے پھر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بندش مسئلے سے نمٹنے کا حل نہیں ۔ سیکورٹی فراہم کرنا تعلیمی اداروں کی نہیں بلکہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پولیس اور فوج ان اداروں کو سیکورٹی فراہم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کی لہر تب ہی ختم ہوسکتی ہے جب حاکم اور محکوم دونوں اللہ کے قانون کے پابند ہوں تو ہم قومی یکجہتی اور اسلامی شریعت کے نظام کے ذریعے دہشت گردوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔