ڈیرہ غازی خان پھر سے دھند کی لپیٹ میں ،شام سے صبح تک حد نگاہ صفر،

سردی کی لہر نے بچوں ،بوڑھوں کو شدید متاثر کرنا شروع کر دیا،رہی سہی کثر سوئی گیس نے پوری کر دی شہریوں کی بڑی تعداد ضلعی انتظامیہ پر برہم

پیر 29 دسمبر 2014 20:15

ڈیرہ غازی خان ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) ڈیرہ شہر پھر سے دھند کی لپیٹ میں ،شام سے صبح تک حد نگاہ صفر ،سردی کی لہر نے بچوں ،بوڑھوں کو شدید متاثر کرنا شروع کر دیا،رہی سہی کثر سوئی گیس نے پوری کر دی شہریوں کی بڑی تعداد ضلعی انتظامیہ پر برہم ۔تفصیلات کے مطابق پورے ملک کی طرح ڈیرہ غازی خان شہر میں بھی شدید سردی کی لہر جاری ہے اور رات سے ہی شدید دھند کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جو کہ طلوع صبح کے ساتھ ساتھ دن گئے تک جاری رہتا ہے ۔

شدید سردی اور دھند سے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں جس سے بچوں کے ساتھ ساتھ عمر رسیدہ حضرات کے لیے تکلیف کا سبب بن رہی ہے ۔ شہریوں جن میں محمد طارق ،عابد حسین ،حافظ تیمور ،منصور احمد ،شعیب علی ،عبدالرزاق ،مستقیم شیخ،شفیع الرحمن ملک ،خیا م نیازی ۔

(جاری ہے)

شاکر علی ،شیخ سنی ،وسیم ،محمد طلال احمد شیخ اور دیگر کے مطابق شدید سردی اور دھند کی تکالیف میں اضافہ کا سبب سوئی گیس کی ناقابل برداشت لوڈشیڈنگ ہے پورے ماہ گیس کے چولہے ٹھنڈے رہنے کے باوجود محکمہ گیس کی جانب سے بِل کی وصولی سمجھ سے بالا تر ہے ۔

خواتین کو گھریلو معاملات میں تنگی کا سامنا صرف گیس کی اذیت آمیز اور ناقابل برداشت لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ہے ، اور تین وقت کا کھانا بھی بازار سے لینے پر مجبور ہیں جو کہ معاشی بحران کی وجہ بن رہا ہے شدید سردی اور دھند کیوجہ سے ایل پی جی گیس 260روپے فی کلو بلیک میں لینے پر مجبور ہیں اور دوسری جانب سوکھی لکڑی ،کوئلہ اور دیگر ضروریات زندگی میں اضافہ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خاموشی اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ وفاقی ،صوبائی اور ضلعی حکومتیں عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف ،کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈاکٹر ثاقب عزیز،ڈی سی او ڈیرہ ندیم الرحمن ،اور ڈسٹرکٹ پرائز کنٹرول آفیسر شفیق کھوسہ سمیت متعلقہ آفیسران سے اس بلیک مارکیٹنگ اور سوئی گیس محکمہ کی کارکردگی اور اس بحران کا فوری طور پر نوٹس لینے اور معاملات کی درست سمت میں تعین کے ساتھ بلیک مارکیٹنگ میں ملوث عناصر کے خلاف بِلا امتیاز کارؤائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :