جماعت اسلامی کی اعلیٰ سطحی وفد کی مولانا سمیع الحق سے ملاقات،سراج الحق کی طرف سے شہداء امن کانفرنس کا دعوت نامہ پہنچادیا،

ملاقات میں سانحہ پشاور کی آڑ میں مدارس پرچھاپوں ،علماء کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی گئی

پیر 29 دسمبر 2014 18:52

اکوڑہ خٹک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) جماعت اسلامی کا ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بحراللہ خان کی سربراہی میں سابق صوبائی وزیر حافظ حشمت خان سابق ایم پی اے کاشف اعظم اور امداد خان خلیل کے ہمراہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ان کی رہائش گاہ اکوڑہ خٹک میں ایک گھنٹہ تک تفصیلی ملاقات کی۔ اس موقع پر جمعیت کے صوبائی امیر مولانا سید محمد یوسف شاہ بھی موجود تھے۔

وفد نے یکم جنوری کو جماعت اسلامی کے زیراہتمام نشتر ہال پشاور میں منعقدہ شہداء امن کانفرنس کا دعوت نامہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق صاحب کی طرف سے پہنچایا گیا۔ مولانا سمیع الحق نے کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کی،اور کانفرنس کا انعقاد بروقت اور مستحسن اقدام قرار دیا، ملاقات میں سانحہ پشاور کی آڑ میں مدارس پرچھاپوں اور علماء کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی گئی اور کہاکہ مدارس دینیہ نے ملک کی بقاء استحکام اور سلامتی کے لئے ہمیشہ مثبت رول ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

اصل مجرموں کو سزادینے اور بے نقاب کرنے کی بجائے سارا نزلہ مدارس پر گرانا عقل سے بالاتر ہے۔ سانحہ پشاور کی مذمت سب سے زیادہ مدارس نے کی ہے۔ حکومت اصل سازشی عناصر اورسانحہ کے مجرموں کو عوام کے سامنے بے نقاب کریں۔ ملاقات میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دین دشمن قوتوں ،سیکولر سیاستدانوں اور نام نہاد دانشوروں نے اپنا تمام تر بے بنیاد الزامات کا رخ مدارس علماء اور طلباء کی طرف موڑنے کی کوشش کررہے ہیں جو حکومت کے خلاف ایک بہت بڑی سازش ہے۔ دینی مدارس کے نظام او رنصاب کو ہدف تنقید بنا کر انہیں دہشت گردی کے ساتھ منسلک کرنے کی سازش عالمی استعمارکے ایجنڈے کا حصہ ہے۔