سوتی دھاگے کی اور گرے کلاتھ کی قیمتوں میں غیر متوقع تیزی کے باعث پاکستان میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان

پیر 29 دسمبر 2014 17:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء) سوتی دھاگے کی اور گرے کلاتھ کی قیمتوں میں غیر متوقع تیزی کے رجحان کے باعث پاکستان میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان سامنے آیا جبکہ بین الاقوامی منڈیوں میں بھی کرسمس اور نئے سال کی تعطیلات کے باوجود روئی کی قیمتوں میں معمولی تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق ٹیکسٹائل ملز مالکان کو سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کے ملنے والے بڑے برآمدی آرڈرز ملنے کے باعث سوتی دھاگے کی قیمتوں میں 5 سے 7 فیصد تیزی آنے سے ان کی جانب سے روئی خریداری رجحان میں اچانک تیزی آنے سے روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں بھی تیزی کر رجحان سامنے آیا جس کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں 100 سے 150 روپے فی من اضافے کے ساتھ 4 ہزار 900 سے 5 ہزار 150 روپے فی من تک پہنچ گئیں جبکہ اطلاعات کے مطابق موخر ادائیگی میں روئی کے سودے 5 ہزار 200 روپے فی من تک بھی دیکھے گئے جس کے باعث پھٹی کی قیمتیں بھی 75 سے 100 روپے فی 40 کلو گرام اضافے سے 2 ہزار 550 روپے تک پہنچ گئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اگر حکومت پاکستان بھارت سے سوتی دھاگے کی درآمد پر فوری پابندی عائد کر دے یا کم از کم درآمدی ڈیوٹی 5 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کا اعلان کر دے تو اس سے پاکستان میں روئی کی قیمتیں 5 ہزار 400 سے 5 ہزار 500 روپے تک فی من تک پہنچ سکتی ہیں جس سے توقع ہے کہ اس سے آئندہ سال کپاس کی کاشت کے رجحان میں خاطر خواہ اضافہ سامنے آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں ٹیکسٹائل ملز کو گیس کی فراہمی معطل ہونے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری میں ایک بار بھر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر ٹیکسٹائل ملز کو گیس کی بحالی فوری طور پر شروع نہ کی گئی تو اس سے ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدی آرڈرز بروقت پورے نہ ہونے سے روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں کمی کا رجحان بھی سامنے آسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ افغانستان سے پاکستان میں روئی کی اسمگلنگ میں بھی غیر معمولی تیزی دیکھی جا رہی ہے اور مصدقہ اطلاعات کے مطابق رواں سیزن کے دوران اب تک افغانستان سے پاکستان میں روئی کی 10 لاکھ سے زائد بیلز اسمگل ہو چکی ہیں اور روئی کی اسمگلنگ کا یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے جبکہ بلوچستان میں افغانستان سے پھٹی کی اسمگلنگ کی اطلاعات ملی ہیں۔#

متعلقہ عنوان :