ٹمبر مارکیٹ آتشزدگی کے بعد ایم کیو ایم پیپلز پارٹی پر پھٹ پڑی

پیر 29 دسمبر 2014 15:53

ٹمبر مارکیٹ آتشزدگی کے بعد ایم کیو ایم پیپلز پارٹی پر پھٹ پڑی

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) ٹمبر مارکیٹ آتشزدگی سے متاثرہ گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے۔ پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے بابر غوری کا کہنا تھا اس حادثے میں کم از کم 8 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے رکن خو اجہ اظہارالحق نے شرجیل میمن سے کہا کہ اگر وہ نام کے وزیر ہیں تو بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔

(جاری ہے)

بابر غوری نے پریس کانفرنس میں حکومت کے سامنے باقاعدہ ہاتھ جوڑتے ہوئے کہا کہ کے لسانیت کی بنیاد پر نفرتیں اب ختم کر دینی چاہییں، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی نا انصافی اب مزید نہیں چلے گی بھلا ایک لاکھ یا 50ہزار کی امداد سے ان لوگوں کا کیا بنے گا حکومت کو چاہئے کہ متاثرہ خاندانوں کو 25 لاکھ کی فوری امداد مہیا کی جائے۔ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے بھی حکومت سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر اس طرف توجہ دے۔

آتشزدگی کے اس واقعے کے بعد تاجر برادری بھی شدید غم و غصے کا شکار ہے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئے کہ کوئی کمیٹی بنانے کی بجائے لائحہ عمل طے کرے۔ ٹمبر مارکیٹ کے چئیر مین سلیمان سومرو کا کہنا تھا کے اس حادثے میں کم سے کم بھی 4 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔