2014ء میں حکومت کی مثبت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر اور دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم رہی،

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں 4.5 فیصد جبکہ یورو کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ ہوا

پیر 29 دسمبر 2014 15:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء) 2014ء کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں 4.5 فیصد جبکہ یورو کے مقابلے میں 18 فیصد اضافہ ہوا‘ حکومت کی مثبت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر اور دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم رہی‘ گذستہ سال اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 105.20 سے 105.40 روپے پر فروخت ہوتا رہا جبکہ امسال دسمبر کے آخری ہفتے میں ڈالر 100.70 سے 100.90 روپے میں فروخت ہوتا رہا۔

موجودہ حکومت کو آئی ایم ایف سے ملنے والے فنڈز‘ سعودی عرب سیامداد‘ بیرونی سرمایہ کاری اور نجکاری کے عمل سے ملکی سطح پر روپے کی قدر میں بے حد استحکام رہا اور ڈالر کی قیمت 98 روپے تک گرگئی تھی جبکہ ملک کے ذخائر ماہ دسمبر میں 15 بلین تک پہنچ چکے ہیں۔ ماہ دسمبر کے آخری ہفتے میں ڈالر کی مانگ میں اضافے کے بعد قیمت میں 25 پیسے کا اضافہ ہوا اور آخری ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت 100.70 سے 100.90 پر بند ہوا اور روپے کی قدر میں 10 پیسے کی کمی واقع ہوئی۔

(جاری ہے)

اسی طرح یورو کے مقابلے میں 75 پیسے کمی کمی ہوئی۔ ماہ دسمبر میں روپے کی قدر میں یورو کے مقابلے میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔ امسال ماہ جنوری میں یورو کی قیمت روپے کے مقابلے میں بلند ترین سطح پر تھی مگر پورے سال کے دوران اس کی قدر میں مجموعی طور پر 18 فیصد کی کمی ہوئی۔ یورو کی پورے سال کی کارکردگی روپے کے مقابلے میں ڈالر کے مشابہ رہی۔ ماہرین کے مطابق یورو کی قدر میں کمی کی ایک وجہ یورپی ممالک میں بینکوں کی مشکلات بھی ہیں جس کی وجہ سے یورو پورے سال کے دوران دباؤ کا شکار رہا۔

متعلقہ عنوان :