لاہورمیں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ناصر باغ فیصل چوک تک عوامی حقوق ریلی ،

یوتھ محاذ لاہور کے علاوہ رکشہ یونین کے ہزاروں افراد نے شرکت کی

اتوار 28 دسمبر 2014 18:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) صوبائی دارالحکومت میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ناصر باغ فیصل چوک تک عوامی حقوق ریلی نکالی گئی جس میں یوتھ محاذ لاہور کے علاوہ رکشہ یونین کے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مال روڈ پر حد نگاہ رکشہ ہی رکشہ نظر آرہے تھے رکشہ ڈرائیوروں نے رکشاؤں کی چھتوں پر کھڑے ہو کر جلوس میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا، احتجاجی ریلی میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت جماعت اسلامی کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اس موقع پر عوامی رکشہ یونین کے چیئرمین مجید غوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رکشہ ویگن ڈرائیور ایک زمانہ سے حکومتی اہلکاروں کے ظلم و ستم کانشانہ بن رہا ہے۔ حکومت کے کارندے ایل پی جی گیس کو مہنگے ترین ریٹس فروخت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایل ٹی سی اور ٹریفک پولیس ہمارا ہزاروں روپے کا بلا جواز چالان کر رہی ہے اور کوئی پوچھنے والا بھی نہیں۔ جب ہم نے اعلان کیا کہ اتوار کے روز عوامی رکشہ یونین اپنے دیگر مزدور تنظیموں کے ساتھ ناصر باغ سے گورنر ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالیں گے اور ہمارے ساتھ جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق صاحب بھی تشریف لائینگے۔

یہ سنتے ہی ڈسٹرکٹ کوارڈی نیشن آفیسر نے مجھ سے ملاقات کی اور کہا کہ ہم آپ کے تمام مطالبات تسلیم کرتے ہیں آپ کے خلاف مقدمات کو ختم کرکے ہدایت جاری کرتے ہیں کہ آپ کے خلاف ناجائز چالان نہ کئے جائیں۔ مگر آپ لوگ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو اپنی ریلی میں دعوت نہ دیں۔ اس لئے کہ موجودہ صورتحال کے تحت سکیورٹی کے معاملات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی صرف سراج الحق صاحب کا نام ہی استعمال ہوا تھا تو یہ حکومتی کارندے سیدھے ہو گئے۔

مگر ہم نے ڈی سی او کو بتا دیا کہ اب ہم میدان میں نکل آئے ہیں۔ ایک عرصہ سے ہم اپنے مطالبات کے لئے آپ لوگوں کے آگے رونا دھونا کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہمارے ساتھ دوہرا سلوک ایل ٹی سی والے اور ٹریفک پولیس الگ الگ ہمارے چالان کر رہی تھی اور ہمیں رزق حلال کمانے کی کنجائش ہی نہ چھوڑتی تھی پرچی مافیا الگ ہم سے بھتہ وصول کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کال پر امیر جماعت اسلامی جناب سراج الحق نے شرکت کرکے ہمارا حوصلہ بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم 15 روز کا وقت دیتے ہیں کہ ہمارے جائز مطالبات تسلیم کرے وگرنہ ہم وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر اپنی بیوی بچوں کے ساتھ خیمے لگائیں گے۔ خیمے ہمارے ہونگے بستر ہمارے ہونگے۔ ان خیموں میں سراج الحق صاحب ہمارے مہمان ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سی این جی مل نہیں رہی اور ایل پی جی کو انہوں نے اس قدر مہنگا کر دیا ہے کہ سواری کو گھر تک پہنچانے کے بعد بھی روزی کمانی مشکل ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کو 250 روپے کلو تک پہنچا دیا گیا جس کو زیادہ سے زیادہ سو روپے فی کلو ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ میٹروپولٹین میں ہمارے لئے سٹینڈ کا بندوبست کیا جائے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی (ایل تی سی) کو رکشہ اور ویگن کے چلانوں سے روکا جائے۔ غیر قانونی پرچی مافیا کے نام پر جگا ٹیکس وصول کرنے دھواں کو روکا جائے مگر حکومت وقت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔

مگر امیر جماعت اسلامی کی ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کا سنتے ہی ان کے سینوں پر سانپ رینگنے لگے۔ اور یہ ہمارے مطالبات کو تسلیم کرنے پر راضی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کو اپنے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے کیلئے 15 روز جبکہ ڈی سی او کو ایل پی جی اسٹیشن کو مناسب نرخوں پر لانے کیلئے 24 گھنٹوں کا ٹائم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیں انتہائی اقدام اٹھانا پر مجبور نہ کرے۔

متعلقہ عنوان :