بلوچستان میں دم توڑتی مائیں،

صوبے میں خواتین کی مجموعی اموات میں 35.2 فیصد دوران زچگی وفات پا جاتی ہیں،رپورٹ

اتوار 28 دسمبر 2014 17:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) بلوچستان میں دم توڑتی مائیں ،طبی سہولیات کی عدم دستیابی‘ صوبے میں خواتین کی مجموعی اموات میں 35.2 فیصد دوران زچگی وفات پا جاتی ہیں۔ سروے رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے خواتین کی مجموعی اموات میں 35.2 فیصد دوران زچگی دم توڑ دیتی ہیں۔ بلوچستان میں خواتین کی مجموعی تعداد 53.46 فیصد ہے۔

صوبے میں 15 سے 24 سال کی عمر میں ماں بننے کا متحرک گروپ ہے جوکہ ملکی سطح کیساتھ باقی صوبوں میں نسبتاً زیادہ ہے۔ سروے رپورٹ کے مطابق کم عمری کی شادی کی وجہ سے زچگی کا عمل پیچیدہ ہوجاتا ہے۔ 2011ء میں صوبے کے دیہی علاقوں میں 16 فیصد لڑکیاں شادی کے بندھن میں بندھ چکی ہیں جن میں 15 سے 19 سال کی عمر کی لڑکیوں میں 5.3 فیصد مائیں بن چکی ہیں اور 1.5 فیصد اپنے پہلے حمل سے ہیں جبکہ عالمی ادارہ اطفال کے مطابق 15 سے 19 سال کی عمر کی ماؤں کا زچگی کے دوران مرنے کا امکان بیس سال کی عمر میں ماں بننے والی لڑکی کی نسبت دگنا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

2011ء میں نیشنل نیوٹریشن سروے 2011ء میں بلوچستان میں 31.1 فیصد حاملہ خواتین فولاد کی کمی کا شکار ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ باقی صوبوں کی نسبت بلوچستان میں بچوں کی پیدائش کی اوسطاً تعداد 4.2 فیصد ہے جوکہ ملک بھر سے زیادہ ہے۔ خواتین کو بار بار زچگی کے مراحل سے گزرنے کی وجہ سے دوران زچگی اموات ایک ایک لاکھ 276 ہے جوکہ پورے ملک سے تین گنا زیادہ ہے۔

متعلقہ عنوان :