حکومت اور فوج ایک پرامن پاکستان کی بنیاد رکھ رہی ہیں، سینیٹر میر حاصل بزنجو ،

قومی دھارے میں شامل ہونے کے خواہشمند عسکریت پسندوں کو آخری موقع دینے پر غور کیا جاسکتا ہے، فوجی عدالتوں نے انصاف نہیں کیا تو دوبارہ جدوجہد شروع کر دینگے،کامیابی کے سوا کوئی آپشن نہیں، صدر نیشنل پارٹی کا کانفرنس سے خطاب

اتوار 28 دسمبر 2014 16:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج ایک پرامن پاکستان کی بنیاد رکھ رہی ہیں جس سے اقتصادی ترقی ہو گی اور ریاست عوام کے اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق بہتر اندار میں دینے کے قابل ہو جائے۔ہم مل کر آنے والی نسلوں کو ایک بہتر پاکستان کا تحفہ پیش کرینگے۔

تشدد کے خاتمہ کیلئے تشدد آخری آپشن کے طور پر اپنایا گیا کیونکہ دہشت گرد کوئی اور زبان سمجھنے کو تیار نہیں تھے تاہم جوشدت پسند قومی دہارے میں شامل ہونا چاہیں انھیںآ خری موقع دینے پر غور کیا جا سکتا ہے، اسٹیبلشمنٹ کی سوچ میں تبدیلی سے خطے کے اربوں عوام کو فائدہ ہو گا۔حکومت اور تحریک انصاف ڈیڈ لاک ختم کریں۔جنگ میں فوج کی کامیابیوں سے قوم کا مورال بلند ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

فوجی عدالتیں امن کی راہ ہموار کرنے میں مددگار ہونگی مگر اگر انسانی حقوق کی پامالی کی گئی تو ہم دوبارہ جدوجہد شروع کر دینگے۔سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے یہ بات اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق پر بین الاقوامی معاہدے پر عمل درامد سے متعلق اسلام آباد میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ جنگ سیاسی و فوجی قیادت کیلئے ایک ٹیسٹ کیس ہے جس میں کامیابی کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

گڈ کہلائے جانے والے طالبان بھی دشمنوں کے آلہ کار بن کر پاکستان کی جڑیں کھودنے لگے جس نے تخصیص ختم کرنے کاجواز فراہم کیا۔دہشت گردوں کے علاوہ انکے نظریات کی بیخ کنی بھی ضروری ہے۔انھوں نے کہا کہ ملک رہے گا تو عوام کے اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کی بات ہو سکے گی۔یورپی یونین کے بعد اقوام متحدہ نے بھی پھانسیوں پر تشویش ظاہر کی ہے جو اس موقع پر نامناسب ہے۔کانفرنس کا احتمام آکسفام نووب اور ناؤ نامی تنظیموں نے کیا تھاجس میں درجنوں دیگر تنظیموں اور سول سوسائٹی نے شرکت کی اورملکی ترقی کیلئے اپنی سفارشات پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :