جڑواں شہروں میں ٹرانسپورٹروں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں،

سٹی ٹریفک پولیس کے وارڈن اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی خاموش تماشائی کاکردار ادا کرنے لگے

اتوار 28 دسمبر 2014 13:01

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 28دسمبر 2014ء) جڑواں شہروں میں ٹرانسپورٹروں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں ،زائد کرایوں کی وصولی اور روٹ پورا نہ کرنے کی شکایات عام ہو گئیں ،سٹی ٹریفک پولیس کے وارڈن اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی خاموش تماشائی کاکردار ادا کرنے لگے ۔تفصیلات کے مطابق ملازمت پیشہ ہزاروں افراد راولپنڈی سے اسلام آباد کا سفر کرتے ہیں تاہم حالیہ دنوں میں ٹرانسپورٹروں کی چیرہ دستیوں اور زیادتیوں کے باعث مسافروں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے خصوصاً روٹ نمبر ایک کے ہائی ایس ڈرائیور اور کنڈکٹرز نے روٹ پورا نہ کرنے کو معمول بنا لیا اور مسافروں کو راستے میں اتار کر انہیں دوہرا کرایہ ادا کرنے پر مجبور کرتے ہیں ۔

مسافروں کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے آنے والے روٹ نمبر ایک کے مسافروں کو ہائی ایس والے چاندنی چوک اتار کر دوسری گاڑی میں بیٹھنے پر مجبور کر دیتے ہیں جبکہ راولپنڈی صدر سے جاتے ہوئے فیض آباد میں مسافروں کو اتار دیتے ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو دگنا کرایہ دے کر منزل مقصود تک پہنچنا پڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

سرکاری ادارے میں ملازمت کرنے والے مسافروں راجہ عزیز ،طیب ،ارشد محمود و دیگر نے بتایاکہ صدر سے فیض آباد تک 20روپے کرایہ وصول کیا جاتا ہے جبکہ وہاں اتارے جانے والے مسافر کو اسلام آباد تک جانے کے لیے مزید 20روپے ادا کرنے پڑتے ہیں یوں ایک مسافر 40روپے میں پہنچتا ہے جبکہ ہائی ایس کا صدر راولپنڈی سے اسلام آباد زیروپوائنٹ کا 24اور سیکریٹریٹ کا 29روپے ہے ۔

اس حوالے سے مسافروں کے ساتھ زیادتی کا سلسلہ دھڑلے سے جاری ہے جبکہ ٹریفک وارڈنز فیض آباد میں نظر ہی نہیں آتے اور شکایت کی صورت میں بھی کارروائی سے گریزاں ہوتے ہیں ۔دوسری جانب زائد کرایوں کی وصولی کے حوالے سے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے لچکدار رویے کی بدولت ٹرانسپورٹرز زائد کرایوں کی وصولی بھی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :