مشرف دور کی داخلہ اور خارجہ پالیسی کو تبدیل کیا جائے‘ جماعت اسلامی پنجاب ،

امریکہ اور بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کررہے ہیں‘ سید وسیم اختر /نذیر احمد جنجوعہ

ہفتہ 27 دسمبر 2014 21:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء ) پارلیمانی لیڈرصوبائی اسمبلی و امیرجماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹرسیدوسیم اختراور سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے کہاہے کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی وعسکری قیادت کامتحداوریکجان ہوناخوش آئند اور قابل تحسین امر ہے، نوازشریف حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اندرونی وبیرونی دہشت گردعناصر کے خلاف بلاامتیاز کاروائی کرے تاکہ ملک میں امن کاقیام ممکن ہوسکے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت پوراپاکستان بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔سانحہ پشاور قومی سانحہ ہے۔ابھی تک پوری قوم سانحہ پشاور کے غم میں ڈوبی ہوئی ہے۔حکومت سانحہ پشاور کے اصل حقائق عوام کے سامنے لائے،ملزمان کو عبرت ناک سزادی جائے اور یہ بتایاجائے کہ اس کے پس پردہ کون سی بیرونی قوتیں ہیں جو پاکستان کو مضبوط اور مستحکم ہوتے نہیں دیکھناچاہتیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملک میں دہشت گردی ایک ناسور بن چکی ہے اس کاخاتمہ اب ضروری ہے۔دہشت گردی کو ختم کئے بغیر ملک ترقی وخوشحالی کی جانب سفر نہیں کرسکتا۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہاکہ سانحہ پشاور کو اسلام اور دینی مدارس کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔اسلام اخوت،محبت اور رواداری کادرس دیتا ہے اور مدارس دینی تعلیم کے مراکز ہیں۔اصل خرابی حکومت کی داخلہ وخارجہ پالیسی میں ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ مشرف دور کی داخلہ وخارجہ پالیسی کوتبدیل جائے۔انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیامیں امن کے لئے لازمی ہے کہ افغانستان میں حالات بہترہوں۔پاکستان کی بہتری کے لئے افغانستان میں امریکہ اور بھارت کی ریشہ دوانیوں کا خاتمہ کرناہوگا۔امریکہ بھارت گٹھ جوڑ پاکستان کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔امریکہ اور بھارت دونوں افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کررہے ہیں۔ان سازشوں کو ناکام بناناوقت کا اہم تقاضاہے۔