Live Updates

ملک میں امن کا قیام سب سے اہم قومی معاملہ ہے ، تمام جماعتیں مل کر قومی امن مارچ کریں ‘ سراج الحق ،

تمام جمہوری جماعتوں نے فوجی عدالتوں کے فیصلے کو بہ امر مجبوری قبول کیا ، ملٹری کورٹس صرف دہشتگردی کے مقدمات کی سماعت کریں گی ، قوم چاہتی ہے حکومت ،پی ٹی آئی مذاکرات جلدکامیابی سے ہمکنار ہوں ‘ امیر جماعت اسلامی کا کرسمس کے حوالے سے مسیحی برادی کا اعزاز میں استقبالیہ سے خطاب، پاکستان میں رہنے والے تمام شہری برابر کے حقوق کے حقدار ہیں ،جان مال عز ت کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ‘ لیاقت بلوچ

ہفتہ 27 دسمبر 2014 19:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حالات کا تقاضا ہے کہ تمام جماعتیں مل کر قومی امن مارچ کریں ،ملک میں امن کا قیام اس وقت سب سے اہم قومی معاملہ ہے ، جماعت اسلامی سمیت تمام جمہوری جماعتوں نے فوجی عدالتوں کے فیصلے کو بہ امر مجبوری قبول کیا ہے فوجی عدالتوں کا قیام کوئی آئیڈیل صورتحال نہیں ،ملٹری کورٹس صرف دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کریں گی ،پارلیمانی جماعتوں نے حکومت کو ملک میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف موثر ترین اقدامات کا مینڈیٹ دیا ہے ،اب حکومتی صلاحیتوں کا امتحان ہے کہ وہ ملک سے دہشت گردی اور بدامنی کے خاتمہ کیلئے کیا کرتی ہے ،سانحہ پشاور کے بعد سب نے مل بیٹھ کرطے کیا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے سب کو پارٹی اور سیاسی مفا دات سے بالاتر ہوکر ملک و ملت کیلئے سوچنا ہوگا، ملک میں قوانین بنتے ہیں مگر ان پر عمل درآمد نہیں ہوتا ،عدالتی نظام کے نقائص کو دور کرنا ،ججز کی اسامیوں کو پر کرنا اور عدلیہ کو وسائل مہیا کرنابھی حکومت کا کام ہے ،دہشت گردی سمیت تمام ملکی مسائل کا حل اسلامی نظام حکومت میں ہے ،اسلامی ریاست مسلم اور غیر مسلم کی تفریق کے بغیر اپنے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ دار ی پوری کرتی ہے ،جو حکومت اپنے شہریوں کو جان و مال کا تحفظ نہ دے سکے اسے حکومت کا کوئی حق نہیں ، کوٹ رادھاکشن میں جب مسیحی میاں بیوی کو جلانے کا افسوسناک واقعہ رونما ہوا تھا میں سب سے پہلے وہاں پہنچا تھا اور غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر منصورہ میں کام کرنے والے مسیحی کارکنوں اور ان کے خاندانوں کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ،مولانا غیاث احمد اورمولانا جاوید قصوری بھی موجود تھے ۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف کا مل بیٹھنا دونوں کے مفاد میں ہے ،قوم چاہتی ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری مذاکرات جلدکامیابی سے ہمکنار ہوں تاکہ ملک غیر یقینی اور بحرانی کیفیت سے نکل سکے ، انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے حکومت اور فوج اور تما م قومی قیادت متحد ہوچکی ہے ،پشاور کا واقعہ صرف پاکستان نہیں بلکہ عالم اسلام کے لئے ایک ناقابل فراموش سانحہ ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ 2015ء امن کا سال ہونا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم  نے فرمایا تھا کہ پاکستان میں مسلم اور غیر مسلموں کے حقوق برابر ہونگے اور ریاست سب کے جان و مال کے تحفظ کی ضامن ہوگی ،لیکن حکمرانوں کے آئین سے انحراف اور نظریہ پاکستان سے بے وفائی و روگردانی کے رویے نے نہ صرف ملکی جغرافیہ کو تبدیل کیا بلکہ نظریہ پاکستان کو بھی سبو تاژ کیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خوف میں مبتلا ہے ،ہر فرد اپنی جان کے تحفظ کیلئے پریشان ہے ،انہوں نے کہا کہ میں نے خیبر پختونخواہ اسمبلی کے ممبر کی حیثیت سے اسمبلی میں یہ تجویز دی تھی کہ اقلیتوں کو پاکستانی برادری کہا جائے اور ہندو ،سکھ اور مسیحی برادری بھی اپنے آپ کو اقلیت نہیں بلکہ پاکستانی برادری کہے ،انہوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ پاکستان میں بسنے والی تمام برادریوں کو تحفظ فراہم کرے ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سمیت تمام مسائل اقتدار پر مسلط وی آئی پی طبقے کے پیدا کردہ ہیں جنہوں نے تمام اداروں کو یرغمال بنا کر اقتدار کے ایوانوں پر قبضہ کیا اور جو عوام کو کیڑے مکوڑوں سے زیادہ حیثیت دینے کو تیار نہیں ہیں ،یہی طبقہ اشرافیہ ہے جس نے ملک پر ایک استحصالی نظام مسلط کردیا ہے جس میں ہر امیر وی آئی پی اور ہر غریب قابل گردن زدنی ہے ،انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین کی پامالی کا ذمہ دار بھی یہی اشرافیہ ہے ،ہم ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں صدر پاکستان اور ایک چوکیدار کے حقوق برابر ہوں اور سب کیلئے ایک قانون ہو،انہوں نے کہا سب کو تعلیم ،صحت اور روز گار کی برابرسہولتیں ملنی چاہئیں ،دہشت گردی کے خاتمہ کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ملک سے معاشی اور سیاسی دہشت گردی کو بھی ختم کیا جائے ،جب تک لوگوں کے حقوق غصب ہوتے رہیں گے ،بدامنی اور انتشار کا خاتمہ خواب و خیال کی باتیں رہیں گی ۔

قبل ازیں سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ہر سال کرسمس کے موقع پر اپنے مسیحی ورکروں اور ان کی فیملیوں کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کرتی ہے ،ہم اپنے مسیحی بھائیوں کی خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے تمام شہری ہماری نظر میں برابر کے حقوق کے حق دار ہیں اور سب کی جان مال عز ت کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے سراج الحق امیر جماعت اسلامی منتخب ہوئے ہیں ان کے پاکستان میں بسنے والے ہندوؤں ،سکھوں اور مسیحی بھائیوں سے انتہائی شفقت اور محبت اور احترام کے سلوک کو دیکھ کر جماعت اسلامی کے کارکنان اپنے غیر مسلم بھائیوں سے بھی خصوصی محبت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اجتماع عام کے موقع پر ملک بھر سے ہزاروں غیر مسلم بھی امیر جماعت کی اپیل پر اجتماع میں شریک ہوئے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات