ٹھٹھہ ، پولیس نے غیر ملکی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاون کے احکامات کمائی کا ذریعہ بنا لیا

ہفتہ 27 دسمبر 2014 18:41

ٹھٹھہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) ضلع ٹھٹھہ میں پولیس نے غیر ملکی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاون کے احکامات کمائی کا ذریعہ بنا لیا ہے اور غیر ملک کی آڑ میں پاکستان کے مختلف علاقوں باجوڑ ایجنسی ،پشاور،بنوں ،کوئٹہ بلوچستان ،وزیرستان سمیت دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے پشتون جو کاروبار کی غرض سے یہاں مقیم ہیں اور اپنا کاروبار کررہیں ان کو گرفتار کرکے تھانوں میں بند کردیا جاتا ہے اور ان افراد کے پاس اپنے شناختی کارڑ سمیت دیگر کاغذات ہونے کے باوجود رہائی کیلئے ہزاروں روپے رشوث طلب کی جاتی ہے رشوت کی عدم ادائیگی پر انہیں غیر قانونی طورپر حوالات میں بند رکھا جاتا ہے اور رشوت نہ دینے پر مقدمہ درج کرنے کی دہمکیاں دیکر ہراساں کیا جاتا ہے ذرایع کے مطابق باجوڑ سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد جو ٹھٹھہ شہر میں عرصہ دارزسے جوتے فروخت کا کاروبار کرتے ہیں انکی دکانیں ہیں ان کو سی آئی اے پولیس کے اہلکاروں نے گرفتار کیا بعدازاں رہائی کے عوض ہزاروں روپے رشوت طلب کی نہ دینے پرتاحال قید ہے جبکہ وزیرستان ،کوئٹہ ،بنوں ،پشاور سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی گرفتار کیا گیا بعدازاں بھاری رشوت کے عوض ان کو آزاد کیا گیا اور پولیس کے اس روئیے سے پاکستانی پشتوں برادری میں سخت تشویش کی لہر پائی جاتی ہے اور ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہونے کے باوجود پریشان کرنا اور پیسوں کے عوض رہائی کہاں کا انصاف ہے متاثرین نے سندھ حکومت و پولیس کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے دریں اثنا گھارو پولیس نے بھی تاریک وطن افراد کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے دس پشتون افراد کو گرفتار کیاجس میں تین افراد کو انکوائری کرنے کے بعد آزاد کیا جبکہ تین افراد کوافغانی ہونے کے الز ام میں فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا باقی چار افراد کو تاحال تعین نہ کیا جاسکا جو بدستور پولیس کے غیر قانونی حراست میں ہے جبکہ پولیس نے آپریشن کو صرف پشتونوں تک محدود رکھا ہے جبکہ اس آپریشن میں دیگر تاریک وطن بنگالی ،بھاری ،برمی ازیک سمیت دیگر کسی کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے اور پولیس کی مکمل چاندی ہوگئی ہے پولیس کے اعلیٰ افسران خود اس صورتحال کو مانیٹرنگ کرنے کے بجائے نچلے عملے کے رپورٹ تک محدود بن ہوئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :