وزیراعظم کی زیر صدارت اعلی سطحی مشاورتی اجلاس

دہشت گردوں کے فوری ٹرائل کیلئے خصوصی فوجی عدالتوں کے ججز، دیگر سٹاف کی تعیناتی کا طریقہ کار وضع کرلیا گیا

ہفتہ 27 دسمبر 2014 14:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 دسمبر 2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت اعلی سطحی مشاورتی اجلاس میں دہشت گردوں کے فوری ٹرائل کیلئے خصوصی فوجی عدالتوں کے ججز اور دیگر سٹاف کی تعیناتی کا طریقہ کار وضع کر لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء، سیاسی وقانونی مشیر اور اٹارنی جنرل آف پاکستان نے شرکت کی ۔اجلاس میں اے پی سی میں ہونیوالے فیصلوں پر عملدآمد اور انسداد دہشت گردی قومی ایکشن پلان کے مختلف نکات پر فوری عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا،نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کودہشت گردوں کے فوری ٹرائل کیلئے پہلاقانونی مسودہ پیش کیا گیا اور اٹارنی جنرل نے مختلف قانونی اور آئینی امور پر بریفنگ دی ۔

ذرائع کے مطابق آئینی مسودے کے تحت دہشت گردوں کیخلاف کیسزکی سماعت کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جاسکیں گی ۔

(جاری ہے)

مسودے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی معاونت اور مالی مدد کرنیوالوں کا بھی دہشت گردی کے قانون کے تحت ٹرائل کیاجائیگا جبکہ فوجی ملٹری کورٹس کے جج اوردیگر اسٹاف کی تعیناتی کاطریقہ بھی وضع کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے مسودے پر تمام سیاسی جماعتوں کیساتھ فوری مشاورت کی ہدایت کی ۔

اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے نیکٹا کو بھی بحال کر نے کا فیصلہ کیا گیا۔نیکٹا کا پہلا ایگزیکٹو اجلاس بدھ کووزیر داخلہ چودھری نثار کی صدارت میں ہوگاجس میں ادارے کے انتظامی وپیشہ وارانہ امور کی حکمت عملی کا جائزہ لیا جائیگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف لڑنیوالے جوانوں کو قانونی تحفظ فراہم کرینگے ۔دہشت گردوں کو پاکستان کی سرزمین پر کوئی جائے پناہ نہیں ملے گی۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہرصورت کامیابی حاصل کریں گے ۔ترجمان وزیراعظم کے حوالے سے بتایا گیا کہ قومی لائحہ عمل سے متعلق اعلی سطح اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیرترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال سمیت اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ، معاونین خصوصی خواجہ ظہیر، بیرسٹر ظفراللہ بھی شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :