ملک میں گیس کی قلت دو سو فیصد تک پہنچ گئی

ہفتہ 27 دسمبر 2014 11:08

ملک میں گیس کی قلت دو سو فیصد تک پہنچ گئی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے سوئی نادرن حکام نے بتایا کہ اس وقت ملک میں گیس کی طلب دو ارب آٹھ سو کروڑ کیوبک فٹ ہے جبکہ پیداوار ایک ارب کیوبک فٹ ہے جس کی بڑی وجہ سالانہ تین سے ساڑھے تین لاکھ گیس کے کنکشن دینا ہے۔ کمیٹی ارکان نے احتجاج کیا کہ سخت سردی کے موسم میں گھریلو صارفین کو گیس نہ ملنے سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کمیٹی رکن ملک ابرار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس، ایوان صدر اور قومی اسمبلی والوں کو تو پوری گیس دی جا رہی ہے مگر غریب لوگوں کو اس سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ کمیٹی ارکان نے دن میں تین وقت گیس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تو سوئی نادرن حکام نے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے کہا بس صبح اور شام ہی صارفین کو گیس دی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم نے گیس کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو صارفین سے گیس کی کم قیمت وصول کرنے کے باعث دونوں سوئی گیس کمپنیوں کو پچاس ارب روپے سالانہ نقصان ہو رہا ہے۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ گھر میں غیر قانونی طور پر کمپریسر لگانے والوں کا کنکشن مستقل طور پر کاٹ دیے جائیں۔ کمیٹی نے کابینہ اور پٹرولیم کے سیکرٹریز کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا۔

متعلقہ عنوان :