وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ،اہم فیصلے ،

قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے کمیٹی قائم ، نگرانی خود کروں گا،نواز شریف، چوہدری نثار،پرویز رشید،سرتاج عزیز اور احسن اقبال کمیٹی میں شامل ہوں گے، کمیٹی کے ارکان قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں اور مشاورت کریں، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کو احکامات جاری، وفاقی سطح پر انسداد دہشت گردی فورس وزارت داخلہ کے ماتحت قائم کرنے کی ہدایت، پاکستان اب بدل چکا ہے ، دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب تاریخ کا اہم موڑ ہے ،یہ وقت فیصلوں پر عملدرآمد کا ہے ،ہمارا معاشرہ اور فوج دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کیلئے پرعزم ہے،وزیر اعظم کا خطاب

جمعہ 26 دسمبر 2014 23:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی،کمیٹی کی سربراہی وزیر اعظم خود کریں گے جبکہ وزیر اعظم نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کو احکامات جاری اور وفاقی سطح پر انسداد دہشت گردی فورس وزارت داخلہ کے ماتحت قائم کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔

جمعہ کو اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں قومی لائحہ عمل پر بروقت عملدرآمد اور تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ،وزیر اطلاعات پرویز رشید،وفاقی وزیر ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال ،وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت اٹارنی جنرل سلمان بٹ اور بیرسٹر ظفر اللہ نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعظم نواز نے قومی ایکشن پلان پرعملدرآمداور موثر اقدامات کے لئے کمیٹی تشکیل دیدی ۔کمیٹی کے سربراہ وزیر اعظم خود ہوں گے جبکہ دیگر ارکان میں چوہدری نثار،پرویز رشید،سرتاج عزیز اور احسن اقبال ہوں گے ۔وزیر اعظم نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد پر مشاورت کریں۔

وزیر اعظم نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لئے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کو احکامات جاری کر دیئے جبکہ وفاقی سطح پر انسداد دہشت گردی فورس قائم کر نے کی ہدایت کر دی ۔وزیر اعظم نے اٹارنی جنرل کو بھی ہدایت کی کہ وہ خصوصی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے قانونی ماہرین سے آئینی ترامیم اور فیصلوں پر مشاورت کریں تا کہ قانون سازی کے لئے معاملہ پارلیمنٹ میں بھیجیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لئے قائم کی جانے والی کمیٹی کی نگرانی میں خود کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب تاریخ کا اہم موڑ ہے یہ وقت فیصلوں پر عملدرآمد اور موثر اقدامات کرنے کا ہے ۔قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں فیصلہ کن ہیں۔دہشت گردوں کے خاتمے کا ناقابل واپسی مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔

24 دسمبر کے اتفاق رائے نے انسداد دہشت گردی کے خلاف اپنا اصولی متعین کر دیئے ہیں ۔ہمارے پاس دہشت گردی کے خاتمے کے روڈ میپ آگیا ۔عوام پر کسی بھی صورت میں تشدد دہشت گردی ہے ۔پاکستان اب بدل چکا ہے اب ہمارے پاس تاریخی قومی اتفاق رائے ہے۔ہمارا معاشرہ اور فوج دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کے لئے پرعزم ہے ۔دہشت گردوں کا خاتمہ نہ کیا تو خدانخواستہ پاکستان بھی نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہر صوبے کا دورہ کروں گا اور انسداد دہشت گردی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا خود جائزہ لوں گا۔وزیر اعظم نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لئے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کو احکامات جاری کر دیئے ۔دہشت گردوں کو جو بھی مالی معاونت کرتا ہے اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور اس کے تمام اکاؤنٹس کی چھان بین کی جائے جو کہ دہشت گردوں کو کسی بھی قسم کی معاونت کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے وفاقی سطح پر انسداد دہشت گردی فورس قائم کر نے کی ہدایت ۔یہ فورس وزارت داخلہ کے ماتحت ہوگی جس کا نیٹ ورک ملک بھر میں قائم کیا جائیگا۔وزیر اعظم نے نفرت انگیز مواد پر بھی مکمل پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ۔