فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے قانونی مشاورت میں اٹارنی جنرل سلمان بٹ کی شرکت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج،

عدالت اٹارنی جنرل سے استفسار کرے کہ آیا اس کے پاس آئینی ترمیم بارے وفاقی حکومت کا کوئی حکم نامہ موجود ہے؟، درخواست گزار

جمعہ 26 دسمبر 2014 23:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے قانونی مشاورت میں اٹارنی جنرل سلمان بٹ کی شرکت کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ ایک رٹ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ عدالت اٹارنی جنرل سے استفسار کرے کہ آیا اس کے پاس آئینی ترمیم بارے وفاقی حکومت کا کوئی حکم نامہ موجود ہے۔

(جاری ہے)

؟ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے کہا کہ تحریری حکم نامہ پیش کئے جانے پر وہ اپنی پٹیشن واپس لے لیں گے بصورت دیگر عدالت قرار دے کہ آئین کا آرٹیکل 57 اٹارنی جنرل کو آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس کی شرکت کا حق تحریر کا نہیں بلکہ فقط تقرر کا ہے۔

اس ضمن میں ہائیکورٹ سے حکم امتناعی بھی طلب کیا گیا ہے تاکہ اٹارنی جنرل کے غیرقانونی عمل سے آئین کو مبادا کوئی نقصان پہنچے۔ عدالت پر واضح کیا گیا کہ اٹارنی جنرل نے آئین کے تحت کوئی حلف نہیں اٹھایا۔ یاد رہے کہ سلمان اسلم بٹ کیساتھ حکومت نے سیکرٹری قانون بیرسٹر ظفراللہ کو بھی کمیٹی کا رکن نامزد کیا ہے جنہیں فریق بنایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :