افغانستان میں بھی پشاور جیسا ہولناک واقعہ پیش آ سکتا ہے‘امریکہ،

سانحہ پشاور سے طالبان کے حوصلے بلند ہوئے وہ افغانستان میں بھی 'اس قسم کے مزید ہولناک' حملے کر سکتے ہیں‘سینیٹر مک کین

جمعہ 26 دسمبر 2014 23:15

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) امریکا کے ایک سینیئر سینیٹر نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل قریب میں افغانستان میں بھی پشاور جیسا ہولناک واقعہ پیش آ سکتا ہے۔ری پبلکن پارٹی کیسابق صدارتی امیدوار اور سینیٹ کی مسلح سروسز کمیٹی کے ممکنہ چیئرمین مک کین نے فاکس نیوز کو بتایا کہ 31 دسمبر تک افغانستان سے اپنے فوجی نکالنے کے امریکی منصوبے کے بعد طالبان کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔

سینیٹر جان مک کین نے کہا کہ'ہم دوبارہ وہی فلم دیکھنے جا رہے ہیں جو عراق میں دیکھی تھی'۔یاد رہے کہ2011 میں عراق سے امریکا کے جانے پرمذہبی عسکریت پسند دوبارہ ابھرے اور انھوں نے شام میں فساد برپا کیا۔تاہم اوباما انتظامیہ پرامید ہے کہ امریکی افواج کے افغانستان سے جانے کے بعد مقامی سیکورٹی فورسز، عسکریت پسندوں سے موثر انداز میں نمٹیں گی۔

(جاری ہے)

افغانستان میں امریکی فوج کے ساتھ کرسمس منانے والے سینیٹر مک کین نے خبر دار کیا کہ سانحہ پشاور سے طالبان کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور وہ افغانستان میں بھی 'اس قسم کے مزید ہولناک' حملے کر سکتے ہیں۔انہوں نے اوباما انتظامیہ پر زور دیا کہ اس طرح کے کسی واقعہ سے بچنے کے لیے وہ افغانستان میں طے شدہ منصوبے سے زیادہ فوج تعینات کرے۔ادھر، واشنگٹن میں امریکی حکام نے بتایا کہ سانحہ پشاور کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر تعلقات پر طالبان خاص طور پر مایوس ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق افغان اور پاکستان کے فوجی حکام نے طالبان کے خلاف نئی شراکت داری قائم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

متعلقہ عنوان :