نیب نے ایف پی سی سی آئی کی اسلام آباد والی بلڈنگ میں ہونے والی کرپشن کے سلسلے میں 11 افراد کو سمن جاری کردیئے

جمعہ 26 دسمبر 2014 22:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) بزنس مین پینل کے باخبرذرائع کی مصدقہ اطلاع کے مطابق FPCCIکی اسلام آباد والی بلڈنگ میں ہونی والی کرپشن کے سلسلے میں نیب نے 11 لوگوں کو سمن جاری کردیئے ہیں کہ 15دن کے اندر نیب کے روبروپیش ہوں ۔ سارے پاکستان کے تاجر وصنعتکاروں کے علم میں ہے کہ FPCCIکی اسلام آباد والی بلڈنگ میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی تھی یہ کیس نیب میں چل رہا ہے جس کے مدعی FPCCIکے سابق نائب صدر مرزا عبدالرحمن ہیں جنہوں نے تمام حقائق نیب کے روبرو پیش کر کے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا ۔

سنسنی خیز خبر یہ ہے کہ نیب نے ابتدائی تحقیقات کے بعد اس سلسلے میں UBGکے چیئرمین‘ ایک نائب صدارتی امیدوار‘ UBG کے تین لیڈروں کے ساتھ سپلائی کرنے والی کمپنیوں‘ انجینئراور کنسلٹینٹ کو ملا کر گیارہ لوگوں کے نام سمن جاری کئے ہیں ۔

(جاری ہے)

نیب نے کل 23دسمبر کو سمن جاری کئے ہیں کہ 15دن کے اندر اندر نیب کے روبروپیش ہوں یاد رہے کہ اس کرپشن میں شامل لوگ UBGسے تعلق رکھتے ہیں۔

FPCCIالیکشن 2015میں UBGجو اپنا الگ گروپ بنا کر اور بڑی بڑی بڑھکیں اور دعوے کرکے بزنس کمیونٹی سے اپنا ووٹ بینک پکا کرنے کی ناکام کوشش کررہے تھے اور ہمارے گروپ کو 10فیصد کہہ کر اپنی انتخابنی مہم کا آغاز کیا تھا آج ان کو 10اور 20فیصد کی بات یاد نہیں کیونکہ فیڈریشن الیکشن2015کیلئے ECاور GBکے ممبران کی اکثریت نے بزنس مین پینل کی حمایت کردی ہے ۔

اس لئے انہیں اپنی شکست یقینی نظر آرہی ہے اسی وجہ سے آج وہ اتنے کمزور اور مجبور نظر آرہے ہیں کہ اپنے بیانات میں ایسے افراد کے نام شائع کرارہے ہیں جو نہ ہی ایگزیکٹیو کمیٹی سے ہیں اور نہ ہی جنرل باڈی سے تعلق رکھتے ہیں۔اور آج تک UBGکا کوئی بھی عہدیداران بھی ہمارے کسی بھی حقائق پر مبنی سوالات کا جواب نہیں دے سکے بلکہ انہوں نے تسلیم کیا کہ FPCCIمیں ایک کمرہ انکا اور ایک طارق سعید کا ہے وہ تو لیڈر تھے پھر UBGکے موجودہ لیڈر نے کمرہ کیوں رکھا تھا ۔

ثابت ہوا کہ ہر چیز میں یہ شامل رہتے تھے اور بتایا جائے کہ ایس ایم نصیر نے پیچھلے 10سالوں میں بزنس کمیونٹی کی کیا خدمت کی تھی وہ تو اپنا سرمایہ کراچی سے لاہور لے جانے اور لاہور میں فیکٹریاں لگانے اور چلانے میں مصروف رہے ہیں۔باوجود اس کے الیکشن کمیشن UBGکی طرف داری کررہا ہے اور ہر چیز UBGکو پہلے بتا دی جاتی ہے غیر انصافی کی تمام حدوں کو پار کر لیا گیا ہے اور UBGکی ہدایت پر الیکشن کمیشن پوری طرح جانبداری سے عمل کررہاہے۔

متعلقہ عنوان :