ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے ملک سے مذہبی شدت پسندوں کے خاتمے کو ناگزیر قرار دیدیا

جمعہ 26 دسمبر 2014 21:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے واضح اور دوٹھوک موقف کی بنیاد پر ملک سے مذہبی شدت پسندوں کے خاتمے کے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب بلوچستان میں 2003ء جون اور جولائی کے مہینوں میں عقیدہ اور مسلک کی بنیاد پر ہزارہ قوم کے قتل عام کا سلسلہ شروع ہو اتو پارٹی نے اس عمل کو ملکی سالمیت کے خلاف اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی کو ملکی پالیسی کے طور پر چلانا کسی طرح ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں،مگر مقتدر قوتوں نے اس اہم ایشو کی طرف کسی طرح توجہ نہیں دی اور مذہبی انتہاء پسندوں کی سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھ کر انکی کاروائیوں کو بعض دیگر انتہا پسندوں کے ذریعے سیاسی اور مذہبی طور پر درست قرار دینے کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں آج ملک بدترین تقسیم اور دہشت کے عمل سے دوچار ہے بیان میں کہا گیا کہ اگر چہ حکمرانوں اور پالیسی ساز اداروں کو کافی وقت لگا کہ وہ اپنی سابقہ پالیسیوں پر نظر ثانی کرکے ملک کے ترقی و خوشحالی کے دشمن،نفرت اور تعصبات کی سیاست پر پلنے والے دہشت گردوں کو ملک کے بقاء اور سالمیت کیلئے خطرناک سمجھ کر ان کے خاتمے کا فیصلہ کرلی جو کہ اب بھی قابل ستائش اور خوش آئند اقدام ہے عوام اور سیاسی قوتوں کو توقع ہے کہ اب پشاور واقعے کے بعد حکمران طبقہ اور مقتدر قوتیں ایسی روش کی طرف گامزن ہونگے جو انکو ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے بیان میں رواداری،اخوت،امن اور بھائی چارے کی سیاست کو عام کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نفرتیں پھیلانے والے عناصر اور بیرونی ممالک کے مفادات کی جنگ لڑنے والے ایسے تمام شر انگیز اور متعصب عناصر کا خاتمہ ضروری ہے جو ملکی مفادات کو داوٴ پر لگاکر نفرت اور تعصبات کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کے عمل سے دوچار کر ہے ہیں۔

؎