جمرود ،جھڑپ میں ہلاک ہونے والے کمانڈر صدام کا تعلق تحریک طالبان گیدڑ گروپ سے تھا< پولیٹیکل ایجنٹ خیبر ایجنسی شہاب علی شاہ

جمعہ 26 دسمبر 2014 21:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) جمرود میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہونے والے کمانڈر صدام کا تعلق تحریک طالبان گیدڑ گروپ سے تھا۔سوات سکاوٴٹس ،خاصہ دار فورس پر حملوں کے علاوہ اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث تھا۔یہ باتیں پولیٹیکل ایجنٹ خیبر ایجنسی شہاب علی شاہ کی جانب سے خیبر ہاوٴس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا کہ جمعرات کے روزمسلح افراد نے فائرنگ کر کے قبائلی رہنماء کو قتل کر دیا اور وہاں سے فرار ہو رہے تھے کہ اس دوران سکیورٹی فورسز نے انہیں گھیرے میں لے لیا۔انہوں نے کہا کہ کہ ان کی ہلاکت کے بعد ان کے بارے میں جو تفصیلات سامنے آئی ہیں وہ یہ ہے کہ جمرود میں پولیو ٹیموں پر ہونے والے حملے جس میں گیارہ جوان شہید ہوئے تھے اور جولائی میں سوات سکاوٴٹس کانوائے جس میں آٹھ جوان شہید ہوئے تھے کے علاوہ حوالداری چوکی پر ہونے والے حملے میں بھی ملوث تھا۔

(جاری ہے)

جبکہ لاشوڑہ اور چھپری سکولوں کو بموں سے اڑانے میں ملوث تھا۔انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول پشاور پر ہونے والے حملے میں حملہ آوروں کو سہولیات کار فراہم کرنے کا الزام بھی ہے تاہم اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمرود باڑہ اور لنڈیکوتل میں ہونے والی اغواء برائے تاوان کی وارداتوں اور تاوان کی وصولی کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے انہوں نے کہا کہ جھڑپ میں پانچ دہشت گرد گرفتار ہوئے ہیں جس میں ایک زخمی حالت میں ہے ،ملزمان سے تمام پہلووٴں کو مد نظر رکھتے ہوئے تفتیش کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ خیبر ایجنسی میں دہشت گردوں کے خلاف اپریشن جاری ہے اور جہاں بھی دہشت گرد ون کی کاروائیاں ہوتی ہے سکیورٹی فورسز اور قانوں نافذ کرنے والے ادارے ان کی خلاف کاروائی کرتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں کہا کہ متاثرین کی واپسی بہت جلد شروع ہو جائے گی اور متاثرین کی واپسی کے بعد بحالی کے کاموں کا آغاز کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ باڑہ کے عوام کو کسی لشکر یا تنظیم کی رحم و کرم پر نہیں چھویں گے اور نہ کسی لشکر کی سرپرستی میں بھیجا جائے گا بلکہ نظام کو قبائلی رواج کے مطابق سریشتوں کے ذریعے چلا کر حکومتی رٹ بحال رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کی واپسی ان کی بحالی اور آباد کاری کے لئے گورنر خیبر پختونخواء کی جانب سے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے۔جس سے متاثرین کو بنیادی سہولیات اور ضروریات میسر ہو۔

متعلقہ عنوان :