بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اسلام آباد میں پایا جانیوالا منفی تاثر درست نہیں،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،

ڈاکٹروں کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی، بلوچستان کے طلباء کو اپنی تعلیمی پسماندگی کا ادراک ہے، اب تعلیمی میدان میں بھرپور محنت کررہے ہیں، عوام میں ڈاکٹروں بارے پائے جانیوالے منفی تاثر کو زائل کرنے کیلئے انہیں اپنے رویئے میں تبدیلی لانا ہوگی،وزیراعلیٰ بلوچستان

جمعہ 26 دسمبر 2014 20:08

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اسلام آباد میں پایا جانے والا منفی تاثر درست نہیں، ڈاکٹروں کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بولان میڈیکل کالج کے آٹھویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے طلباء کو اپنی تعلیمی پسماندگی کا ادراک ہے اور وہ اب تعلیمی میدان میں بھرپور محنت کررہے ہیں ۔

بلوچستان کے کچھ اضلاع کی اب 60سے 70فیصد تک بی ایم سی کی میرٹ کی نشستیں خواتین حاصل کر رہی ہیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب میں بی ایم سی کا طالبعلم تھا تو ہمارا سیشن 4سے بڑھ کر 7سال ہوگیا، اس وقت کے گورنر جنرل رحیم الدین نے بی ایم سی کو لالو کھیت قرار دیا تھا، لیکن اب خدا کا شکر ہے کہ صورتحال بدل چکی ہے، طلباء بھی پڑھنا چاہتے ہیں اور موجودہ صوبائی حکومت بھی صوبے میں بہتر تعلیم کے فروغ کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے، بلوچستان میں تین نئے میڈیکل کالجز قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ بولان میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اساتذہ بی ایم سی کے سابق پروفیسر صاحبان جن میں پروفیسر ناگی، پروفیسر زیدی اور پروفیسر اللہ بخش کے نقش قدم پر چلتے ہوئے محنت لگن اور تعلیم سے گہری وابستگی کا ثبوت دیں اور حکومت کی جانب سے تعلیم کے لیے بہتر اقدامات اٹھانے میں بھرپور ساتھ دیں ۔عوام میں ڈاکٹروں کے بارے میں پائے جانے والے منفی تاثر کو زائل کرنے کیلئے ڈاکٹروں کو رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی، انہوں نے کہا کہ اندرون صوبہ سے میڈیکل کی نشستیں حاصل کرنیوالے طلباء بدقسمتی سے اپنے علاقوں اوراضلاع میں خدمات سر انجام دینے کو تیار نہیں، بلوچستان صحت کے میلینیئم گول کے حوالے سے پیچھے ہے ہمیں مل کر عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، وزیر اعلیٰ نے صدر مملکت ممنون حسین کی کوئٹہ آمد اور بالخصوص بی ایم سی کانووکیشن میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ صدر مملکت باربار کوئٹہ کا دورہ کریں اور بلوچستان کے حالات اور معاملات کا قریب سے جائزہ لیں، بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اسلام آباد میں پایا جانے والی منفی تاثر درست نہیں جبکہ حقائق بالکل اس کے برعکس ہیں۔

اور یہاں دیگر صوبوں کے مقابلے میں امن و امان کی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ نے نئی ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹروں اور فیکلٹی ممبران کو لیپ ٹاپ دینے اور بی ایم سی میں کانووکیشن ایڈیٹوریم کی تعمیر کا اعلان کیا۔