فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آئینی پٹیشن دائر کر دی گئی

جمعہ 26 دسمبر 2014 19:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آئینی پٹیشن دائر کر دی گئی۔یہ آئینی پٹیشن وطن پارٹی کے بئیرسٹر ظفراللہ خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے متفقہ طور پر فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ غیرآئینی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی آئین کے تحت آرمی کا کام ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے عدالتی معاملات سرانجام دینا نہیں،فوجی عدالتوں کا قیام آئین پاکستان اور آرمی ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔سپریم کورٹ پہلے ہی فوجی عدالتوں کے قیام کو کالعدم قرار دے چکی ہے جبکہ قوانین کے تحت کسی عام شہری کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں کیا جا سکتا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے حوالے سے نئے میڈیا ضابطہ اخلاق کی تیاری آئین کے آرٹیکل انیس اے کی واضح خلاف ورزی اور میڈیا پر پابندی کے مترداف ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ ملک میں متوازی عدالتوں کے قیام کی حکومتی کوشش ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت فوجی عدالتوں کے قیام کو کالعدم قرار دے۔

متعلقہ عنوان :