صوبائی دارالحکومت میں جمعتہ المبارک کے موقع پر سکیورٹی سخت

جمعہ 26 دسمبر 2014 17:27

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء)صوبائی دارالحکومت میں جمعتہ المبارک کے موقع پر سکیورٹی کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے شہر کی تمام معروف مساجد، مزارات، خانقاہوں ، امام بارگاہوں اور عبادت گاہوں کے باہر اضافی نفری تعینات کی گئی، خصوصاً دربار داتا صاحب ، بی بی پاک دامن اور کربلا گامے شاہ کے باہر پولیس نے بیریئر لگا کر حاضری کیلئے آنے والے زائرین اور نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے نمازیوں کو واک تھروگیٹس کے علاوہ میٹل ڈیٹکٹر سے چیکنگ کے بعد اندر داخل ہونے کی اجازت دی۔

خواتین کے بیگز کی بھی تلاشی لی گئی۔ خصوصاً برلب سڑک مساجد تو قناعتیں لگا کر ٹریفک کو یکطرفہ کیا گیا اور نمازیوں کی گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے کئی گز کے فاصلے پر جگہ فراہم کی گئی۔

(جاری ہے)

سکیورٹی کے حوالے سے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر کیپٹن (ر) محمد مین وینس نے اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء سے گفتگو کے دوران کہا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

موجودہ حالات میں سکیورٹی کے حوالے سے کسی قسم کا رسک لینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ڈویژنوں کے ایس پیز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ڈویژن کی سکیورٹی کی خود نگرانی کریں جبکہ شہر کی سکیورٹی کو میں کود بھی چیک کر تا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کے تمام ایس ایچ اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقے میں قائم مساجد اور امام بارگاہوں کے خطیبوں، اماموں، ذاکروں کو سختی سے ہدایت دیں کہ کسی بھی دیگر مسالک کے خلاف کسی بھی قسم کی اشتعال انگیز تقاریر سے گریز کریں۔

اگر کسی بھی مسجد یا امام بارگاہ سے کسی بھی قسم کا اشتعال انگیز تحریری مواد برآمد ہوا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کے لوؤڈ سپیکرز کو صرف اذان کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ خطبہ اور تقاریر کے لئے مساجد کے اندرونی سپیکرز استعمال کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کے صرف ایک گیٹ کے علاوہ دیگر دروازے بند کر دیئے جائیں اور نماز کے اوقات میں مساجد کی کمیٹی دروازوں پر اپنے رضا کار سکیورٹی گارڈ تعینات کریں اور کسی بھی اجنبی اور غیر مانوس افراد کے داخلہ کے وقت مکمل چیکنگ کرنے کے علاوہ ان کی نقل و حرکت کی کڑی نگرانی کریں۔

انہوں نے کہا کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ میٹل ڈیٹکٹر سے چیکنگ کی جا رہی ہے معمولی شک گزرنے پر سواریوں کو گاڑیوں سے اتار کر مکمل تلاشی کے بعد داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی پر مامور تمام افسران اور اہلکاران کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے۔ کہ سکیورٹی کے معاملے میں کسی قسم کی غفلت یا لاپرواہی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افسران و اہلکاران جو غفلت یا لاپرواہی کے مرتکب پائے گئے ان کے خلاف سخت محکمانہ اور تادیبی کارروائی کی جائے گی۔