سندھ ہائی کورٹ نے ریڈ وارنٹ جاری ہونے کے باوجودملزم کو پاکستان نہ لانے سے متعلق درخواست پر سیکرٹری خارجہ سے جواب طلب کرلیا

جمعہ 26 دسمبر 2014 17:06

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے فراڈ کیس میں ریڈ وارنٹ جاری ہونے کے باوجود شہری کو دبئی سے واپس پاکستان نہ لانے سے متعلق درخواست پر سیکرٹری خارجہ اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15جنوری تک جواب طلب کرلیا ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس شوکت علی میمن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گذارمسمات نسیمہ کے وکیل وزیر حسین کھوسو نے موقف اختیار کیا تھا کہ محمد نذیر نے جنرل ایئرکنڈیشن کمپنی سے جعلی دستاویزات اور حلف نامہ پیش کرکے 32کروڑ روپے کا معاہدہ طے کیا تھا اور بعد میں فراڈ کرکے دبئی منتقل ہوگیا ۔درخواست گذار نے مذکورہ فراڈ سے متعلق ایف آئی اے میں درخواست دائر کی تھی ۔ایف آئی اے نے ملزم کی دبئی سے پاکستان منتقلی کے حوالے سے دبئی کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کی ،جس کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے مدعا صحیح طور پر پیش نہ کرنے کے باعث ملزم کو پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ۔

انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اب ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری ہوچکے ہیں ۔اس لیے وفاقی حکومت کو پابند کیا جائے کہ ملزم کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے کے احکامات جاری کرے ۔عدالت نے فریقین سے 15جنوری تک جواب طلب کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :