ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے تمام مکاتب فکر کو اپنا کردار اداکرنا ہوگا‘حافظ طاہر محمود اشرفی

جمعہ 26 دسمبر 2014 17:06

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء ) پاکستان علماء کونسل کے چےئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے تمام مکاتب فکر کو اپنا کردار اداکرنا ہوگا،سانحہ پشاور کے بعد صرف مساجد اور مدارس کو تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں ہے،ملک میں نوے فیصد سے زائد مدارس رجسٹرڈ ہیں اور اپنے مالی معاملات کا آڈٹ کرواتے ہیں۔

یہ بات جامع مسجد صدیق اکبر ،جوہر ٹاؤن میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ 30دسمبر کو لاہور میں ہونے والی ”پیغام اسلاف کانفرنس “علماء ،مدارس اور مساجد کی طرف سے دہشتگردی ،تخریب کاری اور عدم تشدد کے رویوں کیخلاف مکمل برأت کا اعلان ہوگی۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام پر تحفظات تھے لیکن جب کوئی اور راستہ نظر نہیں آیا تو فوجی عدالتوں کی مشروط حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ سزاؤں کا عمل تمام مجرموں کیلئے ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں 2000ءء سے قبل تکفیری سوچ نہیں تھی افسوس کہ بعض حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے 2000ءء کے بعد تکفیری سوچ پروان چڑھی۔اور اسکا مقابلہ کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔لہذا اب بھی ضرورت ہے کہ اسلحہ کی جنگ کے ساتھ ساتھ نظریاتی جنگ بھی لڑی جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو گروپ یا افراد پاکستان کے قانون کو تسلیم کرتے ہوئے اسلحہ پھینک دیں اور جنگ کی بجائے صلح پر آمادہ ہوں تو انکو راستہ ملنا چاہئے اور اس سلسلہ میں پہلے بھی حکومتی پالیسی موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کو بھی عزیز ہے ۔ افغان حکومت کے افغان طالبان سے مذاکرات میں کوئی مدد کرسکتے ہیں تو حاضر ہیں لیکن افغانستان کا مسئلہ بہر صورت افغان گروہوں اور عوام کو خود بیٹھ کر حل کرنا ہے اورنہ ہی ہمارا کوئی افغان طالبان سے تعلق ہے اور نہ ہی ہم ان کے معاون ہیں۔

متعلقہ عنوان :