اسلام اور جہاد کے نام پر مسلمانوں کا خون بہانے والے دین کا علم اور شعور نہیں رکھتے‘حافظ محمد سعید

جمعہ 26 دسمبر 2014 16:43

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء ) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ اسلام اور جہاد کے نام پر مسلمانوں کا خون بہانے والے دین کا علم اور شعور نہیں رکھتے،مسلمان کے ہاتھوں کلمہ گو مسلمان بھائیوں کا قتل عام ہو کر رہ گیا ہے،خارجی فتنہ کا شکار لوگ یہودیوں، صلیبیوں و ہندوؤں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،میدانوں میں شکست پر مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، بھارت، امریکہ اور اسرائیل وطن عزیز پاکستان کے خلاف خوفناک منصوبے بنا رہے ہیں،حکمران پاکستان کے دفاع کیلئے قرآن و سنت کی بنیاد پر پالیسیاں ترتیب دیں، جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے نبی اکرم ﷺ کی متعدد احادیث کے حوالے دیتے ہوئے کہاکہ فتنوں کے دور میں قتل بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔

(جاری ہے)

قتل کرنے والے کومعلوم ہوگاکہ اسے کیوں قتل کیاجارہا ہے اور نہ ہی قتل ہونے والے کو معلوم ہو گا کہ اسے کیوں ماراجارہا ہے؟اسلامی شریعت کا علم نہ رکھنے والے کم عمر لوگ فتوے لگا کر مسلمانوں کا خون بہائیں گے۔آج ہم حالات کا جائزہ لیں تونبی اکرم ﷺ کی احادیث کی روشنی میں بالکل وہی کیفیت نظر آتی ہے۔ سانحہ پشاور میں وحشیانہ انداز میں شہید کئے جانے والے معصوم اور ننھے بچوں کاکیا قصور تھا؟ یہودیوں، صلیبیوں و ہندوؤں کے ہاتھوں میں کھیلنے والے خارجی خود بھی نہیں جانتے ہوں گے کہ وہ ان کا قتل کیوں کر رہے ہیں؟انہوں نے کہاکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے ادوار میں اسلامی خلافت وسط ایشیا اور افریقہ کے ممالک تک پھیلتی جارہی تھی۔

ملکوں کے ملک فتح ہو رہے تھے‘ کسی میں مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں تھی۔ یہودیوں نے جب دیکھا کہ وہ میدانوں میں کسی صورت مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے تو انہوں نے سازشوں کے بیج بوئے‘ مسلمانوں میں جھوٹے پروپیگنڈا کا طوفان کھڑا کر کے یہ سوچ پروان چڑھائی گئی کہ سرحدوں پر جانے کی بجائے پہلے مدینہ میں جہاد کیاجائے۔ یوں ان سازشوں کے نتیجہ میں حضرت عمر فاروق اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو شہید کروا دیا گیا۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ آج بھی جب روس کی طرح امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں شکست کھا چکے ہیں تو ہندو، صلیبی و یہودی متحد ہو کرسازشوں پر اتر آئے ہیں۔ خارجی فتنہ کھڑا کر کے مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جارہا ہے اور جہاد جیسے عظیم عمل کو بدنام کرنے کیلئے فساد برپا کیاجارہا ہے۔ حکمرانوں و سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی تاریخ کا مطالعہ کریں اور دشمنان اسلام کی سازشوں کو صحیح معنوں میں سمجھ کر ان کا تو ڑکرنے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا یہ ملک پوری مسلم امہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔ اسے نقصانات سے دوچا ر کرنے کیلئے انڈیا اور اسرائیل معاہدے کر رہے ہیں ۔ پاکستان کے اندرونی حالات سے فائدہ اٹھا کر اسے عدم استحکام سے دوچارکرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔بھارت کی طرف سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ وہ آئندہ مظلوم فلسطینی مسلمانوں کے حق میں آواز بلند نہیں کرے گا بلکہ غاصب اسرائیل کی حمایت کرے گا۔

اس صورتحال میں ان عرب ملکوں کے حکمرانوں کی بھی آنکھیں کھل جانی چاہئیں جو بھارت کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور اس سے دوستی و تجارت کے سلسلے پروان چڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی صدیوں کی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی مسلمانوں نے اپنی عزتوں و حقوق کے تحفظ کیلئے قربانیوں و شہادتوں کا راستہ اختیار کیا اور اسلام دشمن قوتوں کے اسلحہ و ٹیکنالوجی کو اللہ نے خاک میں ملا دیا تو کفار نے ہمیشہ خارجی فتنہ کو پروان چڑھانے کی سازشیں کیں۔

ضرورت اس امرکی ہے کہ امریکہ ، بھارت اور ان کے اتحادیوں کی پرواہ کئے بغیردہشت گردی کے خاتمہ کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور مسلمانوں کے قتل میں ملوث درندوں کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ کیلئے دہشت گردی کے سانحات سے بچا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :