مشرف پر حملے کے مقدمے میں موت کی سزا پانیوالے محمد اخلاص روسی کی میت ماسکو روانہ کر دی گئی

جمعہ 26 دسمبر 2014 16:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء ) سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر حملے کے مقدمے میں موت کی سزا پانے والے مجرم محمد اخلاص روسی کی میت ماسکو روانہ کر دی گئی ،روس کا ایک خصوصی چارٹر طیارہ اخلاص روسی کی میت لے کر ماسکو روانہ ہو ا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایف آئی اے کے اہلکار کے مطابق اس موقع پر روسی سفارت خانے اور پاکستانی وزارت خارجہ کے اہلکار بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

یاد رہے کہ 21دسمبر کو اخلاص روسی کو فیصل آباد کی جیل میں تین دیگر مجرموں کے ہمراہ پھانسی دی گئی تھی۔ چاروں افراد کو فوجی عدالتوں کی طرف سے موت کی سزا سنائی گئی تھی اور ان کے موت کے پروانوں پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دستخط کئے تھے۔ اخلاص کے والد کا تعلق پاکستان میں زیر انتظام کشمیر کے گاؤں کوکوٹہ سے ہے جبکہ ان کی والدہ روسی ہیں۔

(جاری ہے)

اخلاص کی لاش کو 22 دسمبر کو ان کے والد ڈاکٹر اخلاق نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے ضلع پونچھ میں اپنے آبائی گاؤں میں امانتاًدفن کروا دیا تھا۔اسی دوران اخلاص روسی کی والدہ ویتلانا ویلنتونا روس سے اسلام آباد پہنچ گئیں۔ اطلاعات کے مطابق وہ اپنے بیٹے کی قبر پر جانا چاہتی تھیں تاہم ان کے شوہر کے مطابق متعلقہ حکام نے انہیں وہاں جانے کی اجازت نہیں دی۔

مقامی پولیس کے مطابق اخلاص کے ورثا نے متعلقہ حکام کی اجازت سے قبر کشائی کر کے اخلاص کی میت اسلام آباد کے لیے روانہ کر دی گئی تاہم اسلام آباد پولیس نے اخلاص کی لاش اور ایمبولنس کو اپنی تحویل میں لے لیا۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ترجمان ڈاکٹر وسیم کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار جمعرات کی شب اخلاص کی میت کو مردہ خانے رکھوانے کے لیے لائے تاہم حکام کی اجازت کے بعد اخلاص روسی کی میت کو مردہ خانے میں رکھ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام اور روسی سفارت خانے کے عملے کے دوران ہونے والے مذاکرات کے بعد اخلاص کی میت کو روسی سفارت خانے کے عملے کے حوالے کر دی گئی جسے لے کر روسی سفارت کار خصوصی طیارے کے ذریعے ماسکو روانہ ہو گئے۔پھانسی پانے والے 34 سالہ اخلاص احمدکی پاکستان اور روس کی دوہری شہریت تھی اور وہ 2001 میں روس سے پاکستان آیا تھا ۔ اخلاص احمد پر دسمبر 2003 کو سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر ہونے والے حملے کا الزام تھا۔

متعلقہ عنوان :