ملک بھر سے گیس چوری روکنے کے قانون کی سینٹ نے منظوری دیدی

جمعہ 26 دسمبر 2014 16:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 دسمبر 2014ء) ملک بھر سے گیس چوری روکنے کیلئے قانون کو سخت بنادیا گیا ہے‘ سی این جی مالکان اور صنعتکار اگر گیس میٹر میں ٹمپرنگ کریں گے تو چودہ سال قید اور پچاس لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ گیس چوری روکنے کا یہ قانون جمعہ کے روز سینٹ میں منظور کیا گیا۔ اب ملک میں گیس چوری اور گیس چوری کی مد میں رقوم کی ریکوری کو باقاعدہ قانونی تحفظ دے دیا گیا ہے۔

گیس چوری بل کو پہلے ہی قومی اسمبلی منظور کرچکی ہے۔ سینٹ کے بعد اب یہ بل منظوری کیلئے صدر کو ارسال کیا جائے گا جس کی منظوری سے ملک میں ایک نیا قانون لاگو ہوجائے گا۔ ملک بھر میں اس وقت گیس چوری کے ہزاروں مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ جمعہ کے روز سینٹ کے اجلاس میں سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر یوسف نے بل پیش کیا اور ایوان نے یہ بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

(جاری ہے)

مقدمات کی سماعت کا اختیار عدالت عالیہ کو دیا گیا ہے اور گیس چوری کیخلاف ضابطہ فوجداری کے مقدمات قائم کئے جائیں گے تاہم صارف کو بھی حق دیا گیا ہے کہ وہ گیس کمپنی کیخلاف ضابطہ دیوانی کے تحت دعویٰ دئر کرسکتا ہے۔ صارف اپنے خلاف مقدمہ کے فیصلے کیخلاف عدالت عالیہ میں اپیل کرسکتا ہے۔ نئے قانون کے مطابق اگر کوئی صارف گیس میٹر میں ٹمپرنگ کرتا ہے تو اسے چھ ماہ کی قید کی سزا اور جرمانہ ہوگا جبکہ سی این جی مالکان اور صنعتی مالکان گیس ٹمپرنگ کرنے والوں کو دس سال قید کی سزا اور پچاس لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوگی۔

جو شخص گیس لائنوں کو دھماکے سے اڑائے گا اسے چودہ سال قید کی سزا اور دس لاکھ روپے جرمانہ‘ بدنیتی سے گیس کا ضیاع کرنے والے کو سات سال قید اور پچاس لاکھ روپے جرمانہ جبکہ گیس کمپنی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ گیس چوری کے شبے میں کسی عمارت کی تلاشی لے سکے گی۔ گھریلو صارفین بھی اگر گیس چوری کریں گے تو اس جرم کو بھی ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے۔ جو شخص گیس چوری کی اطلاع دے گا اسے انعام اور قانونی تحفظ بھی دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :