ٹیکسٹائل سیکٹر کی سپلائی بند کئے بغیر عوام کو گیس ملنا ناممکن ہے،اکانومی واچ

جمعرات 25 دسمبر 2014 23:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ موسم سرما میں گھریلو صارفین کی گیس بند کر کے انھیں تکلیف دی جا ری ہے۔ سردی میں اضافہ کے ساتھ ہی شہروں اور دیہات میں چولھے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور کھانا پکانا نا ممکن ہو گیا ہے۔کم پریشر کی وجہ سے لوگ خالی پیٹ کام پر جا رہے ہیں اور والدین بچوں کو بغیر ناشتے کے سکول بھیجنے پر مجبور اور ہیں جس سے شہری سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

ٹیکسٹائل سیکٹر کی سپلائی بند کئے بغیر عوام کو گیس ملنا ناممکن ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کے کم پریشر کا سارا ملبہ سی این جی سیکٹر پر ڈالا جاتا تھا مگر اب جب یہ شعبہ کئی ماہ سے بند ہو تو گیس عوام کے بجائے با اثر شعبوں کو دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت نے سی این جی کو بند کر کے گھریلو صارفین کو گیس فراہم کرنے کا نعرہ لگایا گیا تھا مگر اب عوام چولہا جلانے کو ترس گئے ہیں ۔

نان بائیوں نے بھی تنوروں پرسلنڈر لگا لکر قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر دیا ہے جس پر انتظامیہ خاموش ہے۔اس صورتحال میں ایل پی جی مافیا سرکاری عملداروں سے ملی بھگت کر کے روزانہ قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔دوسری طرف گیس کی عدم موجودگی کے باوجود اسکی قیمت میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے جو عوام کے خلاف سازش ہے۔

متعلقہ عنوان :