اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچستان کی ترقی کا باعث ہوگا،صدرمملکت،

وفاقی حکومت بلوچستان کے مفاد کیخلاف کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، ممنون حسین

جمعرات 25 دسمبر 2014 22:55

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) صدرمملکت ممنون حسین نے بلوچستان کے نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ آگے آئیں اور ملک خصوصاً بلوچستان کی ترقی میں حکومت کا ہاتھ بٹائیں اقتصادی راہداری کاشغر سے گوادر تک بنے گی جس کی لمبائی 4000 کلومیٹر ہوگی یہ عظیم منصوبہ نہ صرف ملکی اقتصادی ترقی کا باعث ہوگی بلکہ پوری خطے خاص کر صوبہ بلوچستان کی ترقی کا باعث ہوگی، گوادرپورٹ ، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل سے گوادر پورٹ مکمل فعال ہوگی اور بلوچستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی ان خیالات کااظہار صدر مملکت ممنون حسین نے نئے تعمیرہونے والی قائداعظم ریذیڈنسی کے دورے کے موقع پر کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں زیرتعمیر ترقیاتی منصوبے بلوچستان کے عوام کو براہ راست فائدہ دیں گے اور وفاقی حکومت کی طرف سے کوئی ایسے اقدام نہیں اٹھائی جائے گی جو بلوچستان کے مفادات کے خلاف ہو۔

(جاری ہے)

توانائی بحران کے حوالے سے صدرمملکت نے کہا کہ داسو ڈیم چھ سالوں میں پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا اوراس سے چار ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی دیامر بھاشا ڈیم کی فیزیبلٹی رپورٹ اور منصوبے کی لاگت کے انتظامات ہوچکے ہیں اور جلد اس پر کام شروع کیا جائے گا یہ منصوبہ آٹھ سے نو سال تک پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا جس سے 4500 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور پانی کا بڑا ذخیرہ کرنے کی سہولت بھی میسر آئے گی صدرمملکت نے کہا کہ ملک میں ایٹمی بجلی گھر بھی تعمیر کئے جارہے ہیں دوست ملک چین کی طرف سے ایک بجلی گھر پر باقاعدگی سے کام کا آغاز ہوچکا ہے اور باقی دو پر بھی جلد کام شروع ہوجائے گا اور کوئلے سے چلنے والی پلانٹ کی بھی تنصیب شروع کی جارہی ہے جس سے ملکی توانائی کے بحران پر قابو پالیا جائے گا انہوں نے کہا کہ 2018ء تک 16000 میگاواٹ مزید بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جائے گی انہوں نے کہا کہ دہشت گردی و انتہاء پسندی نے ہماری معیشت پر بہت ہی برا اثر ڈالا اب پوری قوم دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور بہت جلد ہم ملک کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

بحیثیت قوم اس وقت ہم شدید مشکلات سے دوچار ہے اور قوم کے مشترکہ دشمنوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں وقت کا تقاضا یہ ہے کہ قوم اپنے تمام تحفظات کو بالائے طاق رکھ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قیادت اور سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہوجائے تاکہ ایک ہی بار کاری ضرب لگا کر دشمن کاخاتمہ کردیا جائے اور عہد کیاجائے کہ ارض پاک کی حفاظت او ر اس کے استحکام کیلئے کسی قربانی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر افواج،سیکیورٹی ادارے ، پولیس کے افسراور جوان جو ہمارے ہی بچے ،عزیزاور رشتے دار ہیں، بڑی جرأت اور بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں اور بیش بہاقربانیاں دے رہے ہیں۔ہمیں اپنے ان قومی ہیروز پر فخر ہے اور ان کی یہ قربانیاں قوم پر قرض کی حیثیت رکھتی ہیں ۔اس قرض کا تقاضا یہ ہے کہ قوم اپنی صفوں میں مکمل اتحاد اور اتفاق پیدا کرتے ہوئے دشمن پر واضح کردے کہ پاکستانی قوم کسی سے ڈرتی ہے، دبتی ہے اور نہ اللہ کے سوا کسی کے سامنے جھکتی ہے انہوں نے کہا کہ دشمن کے تمام تر ناپاک عزائم کے باوجود اس کے عزم میں کوئی کمی واقع نہیں ہوگی اور وہ دہشت گردوں کو شکست دے کر پاکستان کو خطے کا پرامن ترین ملک بنا دے گی۔

صدرمملکت نے کہا اس طرح قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تکمیل ہوگی صدرمملکت نے قوم پر زور دیا کہ وہ ملک میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں میں وسائل رقبے اور آبادی کی بنیاد پر تقسیم کئے جارہے ہیں سندھ اور پنجاب اپنے حصے کے وسائل بلوچستان کو دینے کیلئے رضامند ہوئے ہیں صدرمملکت نے تعلیم کی افادیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی کیلئے مرد اور عورتوں کی تعلیم عام کرنی پڑے گی انہوں نے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ زیارت میں صنوبر کے جنگلات کو بیماری سے بچاؤ کیلئے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کریں اور یقین دلایا کہ اس سلسلے میں ان کی تمام تر مدد حاصل رہے گی قبل ازیں صوبائی وزیراطلاعات عبدالرحیم زیارتوال نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے ضلع زیارت اور علاقے کے مسائل سے صدرمملکت کو آگاہ کیا۔

اس موقع پر گورنربلوچستان محمدخان اچکزئی ،کمانڈرسدرن کمانڈ ناصرخان جنجوعہ ،صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی ،اعلیٰ سرکاری حکام اور قبائلی معتبرین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ صدرمملکت نے قائداعظم کی ولادت کے موقع پرقائداعظم ریذیڈنسی میں پرچم کشائی کی اور ریذیڈنسی کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر چیف انجینئر عبدالجبار نے ریذیڈنسی کی دوبارہ تعمیر پر صدرمملکت کو تفصیلی بریفنگ دی۔