نئے سال کو امن ،خوشحالی ،ترقی کا سال قراردے کراسلامی پاکستان اور خوشحال عوام کی طرف پیش رفت کریں گے،جماعت اسلامی بلوچستان

جمعرات 25 دسمبر 2014 21:39

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر عبدالمتین اخوند زادہ نے کہا کہ نئے سال کو امن ،خوشحالی ،ترقی کا سال قراردے کراسلامی پاکستان اور خوشحال عوام کی طرف پیش رفت کریں گے صوبے میں غربت وپسماندگی کا خاتمہ نئے سال کا ہدف ہونا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی مجلس شوریٰ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس میں تنظیمی امور اور صوبے کی سیاسی صورتحال پر غور کرکے نئے سال 2015ء کیلئے منصوبہ عمل کی منظوری دی بجٹ اور تعلیمی اداروں ومدارس کے امو رکیساتھ نوجوانوں وطلبہ میں کام اور الخدمت فاؤنڈیشن کی رپورٹ پیش کرکے منظوری دی گئی ۔

اجلاس میں مرکزی نائب امیر وسابق ایم این اے اسدا للہ بھٹو نے شرکت کی ریکوڈک کیس پر تفصیلی بریفنگ وبحث کے بعد کمیشن تشکیل دیا گیا جو کیس وقیمتی معدنی ذخیرے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیکر سفارشات اورعوام کیلئے سہولیات وآگاہی پیش کریں گے جس کے سربراہ نائب امیر صوبہ مولانا عبدالحق ہاشمی اور سیکرٹری میر محمد عاصم سنجرانی جبکہ ممبران ڈاکٹر محمد ابراہیم ،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،پروفیسر سید امان اللہ شادیزئی،زاہد اختر بلوچ ،ڈاکٹر عطاء الرحمان ،حافظ مطیع الرحمان مینگل ،مولانا عبدالخالق مندوخیل وعبدالرحیم ناصر ہوں گے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مینارپاکستان لاہور پر منعقدہونے والے بھر پور منظم اجتماع عام پر رب کریم کا شکراداکرتے عوام الناس ،کارکنان اور ضلعی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ فروری میں صوبے کے سیاسی صورتحال پر”جرگہ “اور تربیتی اجتماع کا انعقاد کیا جائے گا جس کے انتظام اور تیاریوں کیلئے صوبائی سیکرٹری جنرل بشیرا حمدماندائی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی اس موقع پر سانحہ پشاور کے معصوم شہداء کیلئے دعائے مغفرت کی گئی اور اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالمتین اخوند زادہ نے کہا کہ معاشرے میں غربت بھوک وافلاس اور بدامنی ومہنگائی ناچ رہی ہیں اصل دہشت گردی معاشی وسود خوری کا ہیں جسے ختم کیے بغیر امن وخوشحالی کا خواب زندہ تعبیر نہیں ہوسکتا صوبے میں عوامی حکومت قائم ہونے کے باوجود عوام کو ریلیف کم مل رہاہیں صوبائی اسمبلی میں موجود جماعتوں کی ذمہ داری ہیں کہ وہ صوبے کی ایک کروڑ عوام مردوخواتین او ربچے ونوجوانوں کو سماجی وتعلیمی مواقع مہیا کیے جائیں ۔

پلڈاٹ کے سروے میں جماعت اسلامی کا صف اول کی جمہوری پارٹی ہونا عوام کے اعتماد کا مظہر ہے فوجی عدالتوں کا قیام ہمیں منظور نہیں ،صوبے میں بے گنا ہ افرادکا قتل عام غیر ملکیوں کے نام پر کرنا دہشت گردی ہے اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے صدر مملکت جناب ممنون حسین سے جماعت اسلامی کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات اور تفصیلی تبادلہ خیال وتجاویزسے اتفاق پر شکریہ ادا کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار وخیالات کے مطابق حکمران اسلامی وپاکیزہ طرززندگی اختیار کرکے عوام کیلئے سہولت وآسانیوں کا نظا م تشکیل دیں قوانین ورویے وطرز عمل سے بالادست وحکمران طبقہ سماجی انصاف اور عام آدمی کیلئے بنیادی ضروریات ،مناسب خوراک ،صاف پانی ،بہتر وبامقصد تعلیم ،صحت وتفریح کے مثبت اقدامات اور امن وتحفظ پر مشتمل معاشرے کی تشکیل کی طرف پیش رفت ہونا چاہیے وفدنے صدر مملکت سے مطالبہ کیا کہ زیارت وقلات کو تاریخی شہروں کی نسبت سے خصوصی پیکیج دیاجائے ،ریکوڈک ،سیندک وقیمتی معدنی ذخائر کے مرکز چاغی ،خاران ،نوشکی کو تعلیمی بنیادی ضروریات فراہم کی جائے چمن طوبہ کاکڑی اور ژوب ولورالائی کو بارڈر ٹریڈمیں رعایت او رزراعت ومالداری کیلئے مراعات دی جائے گوادر ،سبی اور ڈیرہ بگٹی وخضدار کو سہولیات دی جائے اور کوئٹہ شہر کو پینے کی صاف پانی کی یقینی فراہمی اور 35لاکھ آبادی میں مردوخواتین اور نوجوانوں وطالبات کو سماجی وتفریحی مراعات کیلئے خصوصی پیکیج دیا جائے تعلیم کی سرپرستی کی جائے جماعت اسلامی کے صوبے میں گوادر سے لورالائی اور حب سے ڈیرہ بگٹی تک تعلیمی خدمات کا وسیع اوربامقصد تعلیمی نیٹ ورک ہیں جسے مزید وسعت اور کوالٹی کی طرف لے آنے کی ضرورت ہیں ۔