ملک سے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے حکومت، اپوزیشن اور قوم متحد ہو چکی ہیں اور آخری دہشتگرد کے خاتمہ تک مقابلہ کرینگے،سعد رفیق،

ماضی میں فوجی عدالتیں مارشل لاء کے ذریعہ مسلط کی جاتی تھیں اور انہیں سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جاتا تھا چونکہ سیاسی لیڈر شپ متحد ہو چکی ہے، وفاقی وزیر ریلوے

جمعرات 25 دسمبر 2014 20:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) ملک سے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے حکومت، اپوزیشن اور قوم متحد ہو چکی ہیں اور آخری دہشتگرد کے خاتمہ تک مقابلہ کرینگے۔ ماضی میں فوجی عدالتیں مارشل لاء کے ذریعہ مسلط کی جاتی تھیں اور انہیں سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جاتا تھا چونکہ سیاسی لیڈر شپ متحد ہو چکی ہے۔ اس لئے بنیادی طور پر فیصلے بھی سیاسی قیادت ہی کریگی اور یہ سیاسی قیادت کے ماتحت ہونگی ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے گزشتہ روز لاہور ریلوے سٹیشن پر ہزارہ ایکسپریس کے نئے ریک کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاکستان ریلویز کو اومنی بس سروس بنا دیا گیا تھا۔ جس کے باعث سیاسی طور پر بنائے جانے والے سٹاپج کی تعداد بہت زیادہ تھی۔

(جاری ہے)

امور وفافی وزیر ریلو عہدہ کا چارج سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے غیر ضروری سیاسی سٹاپج کو ختم کیا گیا۔ حکومت کو واضح الفاظ میں بتا دیا گیا کہ میری دوران وزیر ریلوے سفارشوں سے گریز کیا جائے۔

بھرتی سمیت تمام معاملات میں صرف اور صرف میرٹ کو فالو کیا گیا۔ سفارش قبول نہ کرنے پر کسی سیاسی دوستوں سے ناراضگی مول لینا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ ایکسپریس جو متوسط طبقہ کی سواری ہے کو از سر نو جدید سہولتوں سے استوار کیا گیا ہے۔ حویلیاں سے کراچی کا سفر طے کرنے والی گاڑی میں خواتین کیلئے پردہ کا انتظام کیا گیا۔ اچھے اور سستے کھانوں کے لئے 40 مسافروں کی گنجائش کی کھانے کے گاڑی ساتھ نکالی گئی ہے۔

ٹرین میں موجود واش رومز کی حالت کو بہتر بناتے ہوئے رنگ و روغن سے گاڑی کو سجایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی 7 گاڑیاں ایسی چلائی جا رہی ہیں جو مسلسل خسارہ میں جا رہی ہیں۔ ان کے بارے میں ایک ایک سٹاپ کے حوالے سے ریلوے انتظامیہ سے صلاح و مشورہ کیا جا رہا ہے کہ غیر ضروری سٹاپس کو ختم کرکے وقت کے دورانیہ کے ساتھ ساتھ خسارہ کو بھی کم سے کم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ جنوری سے ہفتے میں این ایل سی کے لوگو موٹو بھی سسٹم کا حصہ بن جائینگے۔ جس کے باعث پاکستان ریلوے کی آمدن میں اضافہ کا سبب بنیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2012ء میں ریلوے نے 2 ارب روپے کمائے جبکہ 2014ء میں ریلوے کی آمدن کو 8 ارب تک پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے نے مفادات کو چیک کرنے کیلئے ہر ہفتہ کی بنیاد پر میٹنگیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ سانحہ پشاور میں معصوم طالب علموں کی اور ان کے اساتذہ کی شہادتوں پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ ہم کسی بھی صورت میں دہشتگردوں کے خاتمہ تک آخری قدم تک پاک فوج کے ساتھ قدم بہ قدم موجود ہیں۔ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے پوری قوم متحد ہو چکی ہے۔ انشاء اللہ جلد ہی اس ناسور سے چھٹکارا حاصل کر لینگے۔

متعلقہ عنوان :