فوجی عدالتوں کا دائرہ کار ،مدت طے کی جائے،سیاسی طور پر استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی جائے، پی پی پی اراکین قومی اسمبلی

جمعرات 25 دسمبر 2014 20:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اراکین قومی اسمبلی شگفتہ جمانی، شازیہ مری اور شاہدہ رحمانی نے دہشت گردی سے نبٹنے کیلئے دہشت گردی کے مقدمات کی تیزرفتار سماعت اور فیصلوں کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے حکومت پر زور دیا ہے کہ مجوزہ فوجی عدالتوں کا کام اور طریقہ کار کم از کم صدارتی آرڈننس سے مشروط کیا جائے اور اس آرڈننس کا مسودہ منظوری سے قبل تمام سیاسی جماعتوں کو پیش کیا جائے تاکہ کسی قسم کا سقم یا ابہام باقی نہ رہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ اس لئے ضروری ہے کہ مجوزہ فوجی عدالتوں کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے روکا جاسکے کیونکہ ماضی میں قوم اس طرح کے کئی تجربات کے نتائج بھگت چکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں منعقدہ تمام سیاسی جماعتوں کے مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں نے فوجی عدالتوں کے قیام پراپنی رضامندی ظاہر کی تو اسی اجلاس میں کچھ جماعتوں نے اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی لہذا قومی اتفاق رائے قائم کرنا حکومت کا اولین فریضہ ہے جس کے لئے حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ فوجی عدالتوں کا کام صرف دہشت گردی کے مقدمات سننے اور فیصلہ کرنے تک محدود ہونگے اور ان عدالتوں کا دائرہ کار اور مدت میں کسی قسم کی کوئی توسیع نہیں کی جائے گی وگرنہ اس کے اثرات قومی یکجہتی پر منفی انداز سے مرتب ہونگے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ملک کی عدلیہ آزاد ہے اور حال ہی میں چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی اس حوالے سے ایک اہم اجلاس میں عدالتوں پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے مقدمات روزانہ کی بنیاد پر سنیں جبکہ ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف خصوصی عدالتیں پہلے ہی اپنا کام کررہی ہیں لہذا فوجی عدالتوں کو صرف ملک کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات نبٹانے تک محدود رکھنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :