کراچی، فوجی عدالتوں کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں،مفتی محمد نعیم،

امن کیلئے تمام پارلیمانی پارٹیوں کاایک صفحے پرمتحد ہوناملک کے لئے نیک شگون ثابت ہوگا، مدارس کی رجسٹریشن حکومت کااچھااقدام ،لیکن اصلاحات کے نام پرمدارس میں مداخلت ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی،مہتمم جامعہ بنوریہ

جمعرات 25 دسمبر 2014 19:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء ) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ قیام امن کیلئے تمام پارلیمانی پارٹیوں کاایک صفحے پرمتحد ہوناملک کے لئے نیک شگون ثابت ہوگا،ملک کے تمام طبقات فکر کی طرح اہل مدارس بھی قومی ایکشن پلا ن اور فوجی عدالتوں کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہیں ، فوجی عدالتوں کا قیام انصاف کی فوری فراہمی کا ذریعے بنے گالیکن سزاؤوں کے عمل میں تفریق نہ رکھی جائے ،سانحہ پشاور کے بعد قوم کا مثالی اتحاد ملک دشمنوں کیلئے تباہی کا پیغام ہے ، مدارس کی رجسٹریشن ودیگراصلاحات حکومت کااچھااقدام ہے لیکن اصلاحات کے نام پرمدارس میں مداخلت ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔

جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ اہل مدارس علماء کرام ملک وملت کی حفاظت کیلئے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے ،اہل مدارس ہر اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں جو ملک وملت کے مفاد میں ہے فوجی عدالتیں اچھا اقدام ہے اس اقدام سے نہ صرف دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملے گی بلکہ ملک دشمن کاروائیوں میں ملوث عناصر کیلئے ایک سبق ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سانحہ پشاور کے بعد مدارس اور اہل مدارس کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی اور یہ الزام لگایاکہ مدارس میں دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی اور یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ اہل مدارس دہشت گردی کے حق میں ہیں مگر تمام اہل حق اہل مدارس کے علماء طلبہ نے ملک بھر میں اس واقعے کی مذمت میں ریفرنس منعقد کرکے پوری یہ پیغام دیا کہ اہل مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں مدارس ملک وقوم کے مفاد میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور ملک کے خلاف ہونے والی ہر سازش کے خلاف اول دستے کا ر ول ادا کرتے رہیں۔

مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ متحد پاکستان ہی قائداعظم کا پاکستان ہے برصغیر میں حصول پاکستان کا سب سے اولین مقصد قومی اتحاد ویکجہتی تھا اور اسی اتحاد یکجہتی کے ذریعے سے قائداعظم اور بزرگوں نے ملک کو عظیم قربانیاں دیکر آزادی کی نعمت سے نواز۔ انہوں نے کہاکہ67سالوں سے ملک وملت کے دشمن عناصروطن عزیز کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں منظم منصوبہ بندھی کے تحت سانحہ سقوط ڈھاکہ پیش آیا اور پھر سانحہ پشاور جیسا عظیم سانحہ جس میں ڈیرہ سوکے قریب معصوم قوم کے نونہالوں کو بے دردی سے خون میں نہلایا گیا قوم کا مثالی اتحاد ہی وقت کی اہم ضرورت تھی جس کی پوری قوم مذمت کرتی ہے اور یہ عظیم سانحہ پوری قوم کے اتحاد کا باعث بن گیا آج پوری قوم ایک صف میں کھڑی ہے جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی قوم نے اتحاد ویکجہتی کے ذریعے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اب حکمرانوں کو قومی امنگوں کے مطابق فیصلے کرناہوں گے ،بیرونی دباوٴں کے بجائے عوامی امنگوں کے مطابق فیصلے کرنے ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :