اجتماعیت جدوجہد اور کشمکش کا نام ہے، حافظ نعیم الرحمن

جمعرات 25 دسمبر 2014 17:37

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء) اہل حق کے پاس ایمان کی طاقت ہے اور باطل قوتوں کے پاس ٹیکنالوجی اور میڈیا کی قوت ہے۔ اجتماعیت جدوجہد اور کشمکش کا نام ہے۔ جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے۔ جماعت اسلامی میں کوئی حزب اقتدار اور حزب اختلاف نہیں ہوتی ہے۔ اللہ کے دین کو نافذ کرنے کا ہم سب نے حلف اُٹھایا ہے۔ نظم جماعت کی اطاعت ہماری دستوری ذمہ داری ہے۔

تبدیلی کیلئے صالح اور باکردار لوگوں کو ایک بڑی اجتماعیت کے گرد جمع کرنا ہے۔ یہ بات جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے مسجد قریشاں لانڈھی چراغ ہوٹل میں جماعت اسلامی ضلع بن قاسم کے اجتماع ارکان سے اپنے خصوصی خطاب میں کہی۔ اس موقع پر امیر ضلع بن قاسم محمد اسلام، سیکریٹری مرزا فرحان بیگ، نائب امیر ضلع سید مفخر علی اور مولانا ضیاء الرحمن فاروقی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اللہ کی خوشنودی کی خاطر ہم سب ایک جگہ جمع ہوئے ہیں اور ہم سب آپس میں ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور معاشرے میں اصلاح کا کام کررہے ہیں۔ بڑے مقصد کے لئے کام کرنے والوں کے دل بھی بڑے ہوتے ہیں اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ شفیق اور مہربان ہوتے ہیں۔ جماعت اسلامی کا اپنا ایک پورا انتظام ہے۔ اس میں سمع واطاعت کے ساتھ ساتھ تنقید اور احتساب بھی ہے لیکن تنقید اور احتساب کے کچھ آداب ہوتے ہیں۔

تنقید برائے اصلاح ہونی چاہیے۔ ہم سب ایک دوسرے کی اصلاح کا کام کررہے ہیں اور نظم جماعت کی پابندی کا ہم نے حلف اُٹھایا ہے۔ ہم غیر مشروط طور پر حق کا ساتھ دیتے ہیں۔ حق حق ہوتا ہے۔ باطل باطل ہوتا ہے۔ شہادت حق کا مطلب ہی یہی ہے کہ مظلوم کے حق میں اور ظالم کے خلاف شہادت دی جائے۔ قاتل اور جابر سے نفرت نہیں بلکہ اُس کے ظلم اور جبر سے نفرت کی جائے۔

اور کوشش کی جائے کہ اُن کی بھی اصلاح ہوسکے۔ اجتماعی بندگی چند گھنٹوں کیلئے نہیں بلکہ پوری زندگی اس کام کیلئے لگادی جائے۔ جو وقت اللہ نے ہمیں دیا ہے اُس کی قدر کی جائے۔ وقت ہمارے پاس اللہ کی امانت ہے۔ اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں ودیگر عزیز واقارب کو آگ سے بچایا جائے اور اپنے کردار اور اخلاق سے لوگوں کو دین سے قریب لایا جائے اور اُنہیں تحریک کا ہمنوا بنایا جائے اپنے خاندان اور پورے معاشرے کی اصلاح کا کام کیا جائے۔

امیر ضلع بن قاسم محمد اسلام نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے لیکن اس ملک میں خائن اور کرپٹ حکمرانوں نے قبضہ کرلیا ہے۔ لوگوں کو ایک بڑی تبدیلی کیلئے یکجا کرنے کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی کے ارکان پوری دلجمعی کے ساتھ تبدیلی اور اصلاح معاشرہ کا کام کریں اور پاکستان میں مدینے والا نظام عملی طور پر نافذ کیا جائے۔ سید مفخر علی نے کہا کہ موٴمنین کی صفات یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے سے محبت سے پیش آتے اور اللہ کی خوشنودی کیلئے لوگوں سے محبت اور نفرت کریں۔

مولانا ضیاء الرحمن فاروقی نے کہا کہ دعوت دین کا کام کرنے والوں کی زبان میٹھی اور شیریں ہونی چاہیے۔ ایک دوسرے کی عزت اور احترام کے ذریعے ہی دعوت دین کا کام بہتر انداز میں کیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر سیکریٹری مرزا فرحان بیگ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔