حکومت مسلسل مہنگائی کو بڑھا کر غریب عوام سے روٹی کانوالہ تک چھین رہی ہے، حکومت رویئے سے باز نہ آئی تو احتجاج کرینگے،نائب امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر

جمعرات 25 دسمبر 2014 17:09

سرینگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 2010کے انتفادہ کے دوران قتل ہونیوالے نوجوان طفیل احمد متوکے اہلخانہ نے کہا ہے کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کیخلاف انتفادہ کے دوران جان سے ہاتھوں دھونے والے 120سے زائد نوجوانوں کے قتل کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

طفیل احمد متو کے والد محمد اشرف متو نے ایک انٹریو میں کہا کہ بڑی تعداد میں نوجوانوں کے قتل کی ذمہ بھارت نواز جماعت نیشنل کانفرنس ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ نے ہی ان کے بیٹے کو 2010میں قتل کیا جس پر ان کیخلاف مقدمہ چلنا چاہیے۔ طفیل احمد متو 11جون 2010کو ٹیوشن سے وپسی پر راجوری کدل میں بھارتی پولیس کی طرف سے چلائے جانیوالے آنسو گیس کا گولہ سر میں لگنے سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا جس کے بعد مقبوضہ وادی میں زبردست احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے تھے جس دوران بھارتی پولیس نے 120سے زائد نوجوانوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔