دہشت گردی کا ناسور پورے ملک میں پھیل چکا ہے،سانحہ پشاور نے پوری قوم کو جھنجھوڑکر متحد کیا،گورنرسندھ

جمعرات 25 دسمبر 2014 14:51

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 دسمبر 2014ء) گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادخان نے کہاہے کہ دہشت گردی کا ناسور پورے ملک میں پھیل چکا ہے،سانحہ پشاور نے پوری قوم کو جھنجھوڑکر متحد کیا ہے۔سانحہ پشاور سے قبل قوم دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کنفیوژن کا شکار تھی۔سانحہ پشاور نے تمام لوگوں کو متحد کرکے دہشت گردوں کو ختم کرنے کی ہمت دی ہے ۔وہ جمعرات کوڈاؤ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ اور لطیف ابراہیم لیبارٹری اینڈریڈلوجی کیمپس کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت اور تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر مسعود حمید خان سمیت دیگر فیکلٹی اراکین بھی موجود تھے۔گورنرسندھ کہا کہ بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے اعلی طبی تعلیم انتہائی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

اگلے سال سے ڈاؤ یونیورسٹی میں لیور ٹرانسپلانٹ شروع کیا جائے گا۔انھوں نے مسیح بھائیوں کی جانب سے سانحہ پشاور کے باعث کرسمس سادگی سے منانے پر خراج تحسین پیش کیا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ موجودہ دور میں کئی مشکلات کا سامنا ہے ۔قائد اعظم اور ان کے رفقا نے بڑی قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل کیا دہشت گردی کا ناسور پورے ملک میں پھیل چکا ہے ۔سانحہ پشاور سے قبل قوم دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کنفیوژن کا شکار تھی ، مختلف سوچ کے باعث قوم کی جانب سے پاک فوج کو حمایت حاصل نہیں ہورہی تھی ۔سانحہ پشاور نے تمام لوگوں کو متحد کرکے دہشت گردوں کو ختم کرنے کی ہمت دی ہے ۔

انہوں نے کہاکہملک کے مختلف اسپتالوں، لیبارٹریز اور ادویات کی صنعتوں میں انتظامی امور کیلئے اعلیٰ تعلیم یافتہ پیشہ ور ماہرین افرادی قوت کی مانگ میں اضافہ ہورہاہے۔ اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاؤ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ مینجمنٹ کا قیام ایک سنگ میل ہے۔ انہوں نے اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسرمسعود حمید خان اور فیکلٹی اراکین کی یونیورسٹی کی ترقی کیلئے کوششوں کی تعریف کی اور میڈیکل طلباء ،پروفیشنلز اور عوام الناس کیلئے مزید مختلف پروگراموں کے انعقاد پر زور دیا۔

اس موقع پر پروفیسر مسعود حمید خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاؤیونیورسٹی اپنے آغاز سے اب تک اعلیٰ طبی تعلیم کی فراہمی کے ساتھ صحت عامہ کو جدید اور بین الاقوامی معیار کی طبی خدمات فراہم کرنے کیلئے مسلسل کوشاں ہے جس کی نمایاں مثال ڈاوٴ نیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کا آئی ایس او سرٹیفیکیشن ہے۔ہیلتھ مینجمنٹ کے قیام کا مقصد طبی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کی انتظامی امور کیلئے پیشہ ور ماہرین پر مشتمل افرادی قوت مہیا کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ڈاوٴ یونیورسٹی عالمی معیار کی جدید ترین سہولیات سے لیس لیبارٹری تک رسائی اورمستند تشخیص عام افراد کوآسانی کے ساتھ فراہم کرنے کیلئے ڈاؤ یونیورسٹی نے کراچی اور اندرن سندھ میں کئی لیبارٹری کلیکشن سینٹر زقائم کئے اور لطیف ابراہیم کیمپس ان میں سے ایک ہے۔ واضح رہے کہ سرکاری سطح پر پہلی بارپاکستان میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے طبی تعلیم کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں، لیبارٹریز اور ادویات کی صنعتوں میں انتظامی امور کی انجام دہی کیلئے ہیلتھ مینجمنٹ کا شعبہ قائم کیا ہے جہا ں ایم بی اے، ای ایم بی اے اور بی بی اے میں ڈگری پروگرم جاری ہے، جس کا بنیادی مقصد طبی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کے انتظامی امور کیلئے پیشہ ور ماہرین کی افرادی قوت مہیا کرنا ہے۔

اسکے علاوہ ڈاؤ یونیورسٹی نے عوام الناس کومختلف بیماریوں کی تشخیص کیلئے جدید، بین الاقوامی معیار سے مزین،مستندلیبارٹری اور ریڈیالوجی خدمات مہیا کرنے کے لیے ڈاؤ ڈائیگنا سٹک ریفرنس اینڈ ریسرچ لیبارٹری کا قیام کیاجہاں عوم والناس کو لیبارٹری اور ریڈلوجی کی بین الا قوامی معیار کی سہولیات دیگر لیبارٹری کی نسبت کم قیمت مہیا کی جارہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :