فوجی عدالتیں مسئلے کاحل نہیں اگردہشتگردوں کوسزامل جاتی تواسپیڈی ٹرائل کورٹس کے قیام کی ضرورت نہ ہوتی،قانونی وآئینی ماہرین،

جب تک ملک میں ضیاء الحق کی پالیسی کوجاری رکھناہے فوجی عدالتوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا،سیاستدان

بدھ 24 دسمبر 2014 23:34

فوجی عدالتیں مسئلے کاحل نہیں اگردہشتگردوں کوسزامل جاتی تواسپیڈی ٹرائل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء)آئینی اورقانونی ماہرین اورسیاستدانوں نے کہاہے کہ فوجی عدالتیں مسئلے کاحل نہیں اگردہشتگردوں کوسزامل جاتی تواسپیڈی ٹرائل کورٹس کے قیام کی ضرورت نہ ہوتی ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے سینیٹرمشاہداللہ نے کہاکہ میں سیاسی ورکرہوں ،میری خواہش ہے کہ نہ توفوجی عدالت بنے نہ کوئی اسپیڈی ٹرائل کورٹ اورنہ ہی انسداددہشتگردی کی عدالت بنے ،اگرعدلیہ اپناکام پوراکرے توکوئی اورکورٹ ہی نہ بنتی ۔

سینیٹرزاہدخان نے کہاکہ جب تک ملک میں ضیاء الحق کی پالیسی کوجاری رکھناہے فوجی عدالتوں سے کوئی فائدہ ہوگا،نہ اجلاس بلانے اورکارروائی کرنے سے کوئی فائدہ ہوگاتوقانونی ماہرین نے کہاکہ آئین فوجی عدالتوں کے قیام کی اجازت نہیں دیتااورنہ ہی ایسی عدالتوں کاکوئی فائدہ ہوگاتاہم اسپیڈی ٹرائل کورٹس بنائی جاسکتی ہیں ،فوجی عدالتیں بناناماورائے آئین ہوگا۔