سندھ ہائیکورٹ،اردو یونیورسٹی سینیٹ اجلاس کالعدم،ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی،

اساتذہ و غیر تدریسی ملازمین نے عدالت کے فیصلے کو حق کی فتح قرار دیتے ہوئے وائس چانسلر کو مبارکباد دی

بدھ 24 دسمبر 2014 23:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) ) سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کے غیر قانونی اجلاس کی سفارشات کو کالعدم قرار دیئے جانے پر یونیورسٹی کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں خوشی کی لہر دوڑگئی ۔ سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کے اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے 19دسمبر کو حکم امتناعی جاری کیا تھا اس کے باوجود 20دسمبر(بروز ہفتہ) کواردو یونیورسٹی کی سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین جاوید اشرف نے سینیٹ کا اجلاس منعقد کیا جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی ۔

سندھ ہائیکورٹ نے 24دسمبر بروز بدھ کو وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کے اجلاس اور اس کی سفارشات کو کالعدم قراردیدیا، ااور اس طرح یہ ثابت ہوگیا کہ اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا حالیہ اجلاس غیر قانونی تھا کیونکہ یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس بلانے کا اختیار صرف اور صرف وائس چانسلر کو حاصل ہے ۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کے غیر قانونی اجلاس کی سفارشات کو کالعدم قرار دیئے جانے پر یونیورسٹی کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں خوشی کی لہر دوڑگئی اور انہوں نے وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انھیں مبارکباد پیش کی اور سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو حق کی فتح قرار دیا۔