حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ ملکی سلامتی وبقاء کیلئے اختلافات کو پس پشت ڈال کر متحد ہوجائیں، ساجد نقوی

مسیحی برادری نے بھی تشکیل پاکستان میں بے مثال قربانیاں دیں ، بابائے قوم قائد اعظم کے یوم ولادت اور کرسمس کے موقع پر پیغام

بدھ 24 دسمبر 2014 23:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ تحریک پاکستان تحریک کربلا کا تسلسل تھی ، پاک سرزمین درحقیقت اسلام کے نام پر وجود میں آئی، اب حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ ملکی سلامتی وبقاء کیلئے اختلافات کو پس پشت ڈال کر متحد ہوجائیں، مسیحی برادری نے بھی تشکیل پاکستان میں بے مثال قربانیاں دیں ، بطور اسلامی فلاحی ریاست ہمیں اقلیتوں کے حقوق کا بھی بھرپور خیال رکھنا ہوگا۔

بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم ولادت اور کرسمس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ایام عزاء کے دوران بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم ولادت مناتے وقت ہمیں اس بات کو پیش نظر رکھنا ہوگا کہ بابائے قوم کی مخلصانہ جدوجہد کے نتیجے میں پاک سرزمین درحقیقت اسلام کے نام پر وجود میں آئی اور یہ تحریک بھی گویا تحریک کربلا کا تسلسل تھی لہذا قائد اعظم نے پرجوش عوامی جدوجہد کے ہمراہ جس آزاد اور خود مختار مملکت کے قیام کی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچایا اس کی سا لمیت اور بقا کے لئے ملک کے تمام طبقات کے ساتھ ساتھ حکمران طبقہ پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

موجودہ سنگین حالات تمام محب وطن طبقات سے یہ تقاضا کرتے ہیں کہ وہ جذبہ حب الوطنی سے سرشارہو کر اپنے تمام اختلافات کو پس پشت ڈال کر متحد ہوجائیں کیونکہ نصف صدی سے زائد گزرنے کے باوجود یہی مشاہدہ سامنے آیا ہے کہ عوامی طبقات نے تو خاطر خواہ اپنی ذمہ داریاں ادا کی ہیں اور غربت‘ افلاس‘ تنگدستی اور دیگر مسائل و مشکلات کو برداشت کرتے ہوئے وطن عزیز کی سا لمیت کے تحفظ کے لئے قربانیاں دی ہیں لیکن حکمران طبقے نے اپنی ذمہ داریاں دیانت داری سے ادا کرنے میں تساہل سے کام لیا ہیبابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم ولادت اور کرسمس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام مکاتب و مسالک کے ہمراہ مسیحی بھائیوں نے بھی تشکیل پاکستان میں انتھک جدوجہد کرتے ہوئے بے مثال قربانیاں پیش کیں اور اس وقت تعمیر پاکستان میں برابر کے شریک ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کی ان اقلیتوں کو کسی بھی مرحلے پر عدم تحفظ یا امتیازی سلوک کا احساس نہ ہونے دیا جائے اور ہر حال میں ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وطن عزیز کا یہ المیہ رہا ہے کہ یہاں طبقاتی تفاوت‘ عدم مساوات‘ عدل و انصاف کا فقدان چلا آرہا ہے جس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ حکمران طبقوں نے جو نظام رائج اور متعارف کرایا اس نظام میں عوام کی حالت زار کو بہتر بنانے سے زیادہ ان کے اپنے مفادات کا حصول اور تحفظ جیسے مقاصد کارفرما رہے ہیں جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو داخلی طور پر مضبوط‘ مستحکم اور خوشحال بنانے کے لئے لازم ہے کہ حکمران طبقات اچھے اور بروں کی تمیز کو یقینی بنائیں تاکہ معاشرے سے بگاڑ اور انتشار و انارکی کا خاتمہ ہوسکے۔ ظالم و مظلوم‘ قاتل و مقتول‘ دہشت گرد و امن پسندوں میں فرق کئے بغیر توازن کی ظالمانہ پالیسیوں پر عمل پیرا رہ کر کبھی بھی ملکی سلامتی اور قومی وحدت کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔